اہل ایمان کی آپس میں محبت، رحم، حقوق
مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ

«جموع ما جاء فى صفات الوالدين، وحقوق بعضهم على بعض»
مسلمانوں کی صفات اور ان کے آپسی حقوق
« باب تراحم المؤمنين وتعاطفهم وتعاضدهم »
اہل ایمان کا آپس میں رحم، مہربانی اور مدد کرنا
✿ «عن ابي موسى، عن النبى صلى الله عليه وسلم قال:” المؤمن للمؤمن كالبنيان يشد بعضه بعضا، ثم شبك بين اصابعه.» [متفق عليه: رواه البخاري 6026، ومسلم 2585: 65]
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک مومن دوسرے مومن کے لیے عمارت کی طرح ہے کہ اس کا ایک حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھوں کے انگلیوں کو آپس میں داخل کر کے بتایا۔“

✿ «عن النعمان بن بشير، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:” مثل المؤمنين فى توادهم وتراحمهم وتعاطفهم مثل الجسد، إذا اشتكى منه عضوا تداعى له سائر جسده بالسهر والحمى.» [متفق عليه: رواه البخاري 6011، ومسلم 2586.]
حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اہل ایمان آپس میں محبت، رحم، ایک دوسرے پر مہربانی اور لطف و کرم کرنے کے معاملے میں ایک جسم کی ماند ہیں، جب جسم کا کوئی عضو بیمار ہوتا تو سارا جسم بخار اور بے خوابی میں مبتلا ہوتاہے۔“

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں: