اگناسٹک، ملحد اور سائنس پر ایمان کا تجزیہ
تحریر: محمد سلیم

مبشر زیدی کا نظریہ

مبشر زیدی نے خود کو اگناسٹک قرار دیا ہے، یعنی وہ خدا کے وجود کے بارے میں شک میں مبتلا ہیں۔ ان کے مطابق وہ سچائی کی تلاش میں ہیں اور اس علمی جستجو کو اسلام میں ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ خود کو ملحد سمجھنے سے بچانا چاہتے ہیں کیونکہ ملحد خدا کے وجود کا انکار کرتے ہیں جبکہ اگناسٹک شک اور الجھن کی کیفیت میں رہتے ہیں۔ مزید یہ کہ وہ سائنسی فکر اور غیب پر ایمان کو ایک ساتھ ماننے کے امکان کو مسترد کرتے ہیں اور اختلافِ رائے کو قبول کرنے پر زور دیتے ہیں۔

اگناسٹک اور ملحد: فرق کیا ہے؟

اگناسٹکس اور ملحدین کے درمیان فرق سمجھنا ضروری ہے:

اگناسٹکس کا مؤقف:

  • وہ کہتے ہیں کہ اگر خدا کے ہونے کا واضح اور قطعی ثبوت مل جائے تو وہ ایمان لے آئیں گے۔
  • مثال: "شاید خدا ہو یا نہ ہو، لیکن ہمیں ثبوت چاہیے۔”

ملحدین کا مؤقف:

  • وہ واضح طور پر خدا کے وجود کا انکار کرتے ہیں، چاہے کوئی ثبوت ہو یا نہ ہو۔
  • مثال: "خدا کا وجود ممکن ہی نہیں۔”

تنقیدی جائزہ

  • اگر اگناسٹک حضرات "ثبوت” کو بنیاد بناتے ہیں، تو سوال یہ ہے کہ ان کے نزدیک "ثبوت” کا معیار کیا ہے؟
  • اگر ملحدین کو بھی "ثبوت” ملنے کے بعد ایمان لانے کی گنجائش ہے، تو پھر اگناسٹک اور ملحد میں فرق مبہم رہ جاتا ہے۔

سائنسی فکر، شک اور تضادات

سائنسی بیانیے کے تضادات

بگ بینگ کا نظریہ:

  • سائنس کے مطابق بگ بینگ سے پہلے نہ کوئی وقت تھا اور نہ جگہ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ جس "مادہ” سے کائنات بنی، وہ کہاں موجود تھا؟
متضاد نکات:
  • سائنس کچھ بھی "عدم” سے "وجود” میں آنے کو تسلیم نہیں کرتی۔
  • لیکن بگ بینگ کو ماننے کے لیے یہی اصول نظرانداز کیا جاتا ہے۔

ارتقاء کا نظریہ:

  • سائنس کہتی ہے کہ زندگی بے جان مادے سے وجود میں آئی، جبکہ یہ خود سائنس کے اصولوں سے متصادم ہے۔

سائنس پر اندھا یقین؟

  • سائنس کے ماننے والوں سے جب سوال کیا جائے، تو جواب یہی ہوتا ہے کہ "ابھی ہم نہیں جانتے”۔
  • اسٹیفن ہاکنگ نے اپنی کتاب میں واضح طور پر کہا کہ "بگ بینگ سے پہلے کیا تھا؟” یہ سوال ہی غلط ہے۔
  • اگر مذہب پر سوال اٹھائے جا سکتے ہیں تو سائنس کو بھی سوالات سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا جا سکتا۔

علم، تحقیق اور ایمان بالغیب

فطری قوانین اور معجزات

  • سائنس کے مطابق فطری قوانین خود کائنات کے ساتھ وجود میں آئے۔
  • اس کا مطلب ہے کہ کائنات خود معجزاتی طور پر وجود میں آئی۔
  • اگر فطری قوانین وجود میں نہیں تھے تو کائنات کے وجود میں آنے کو کیسے بیان کیا جائے گا؟

شک کرنے کا طریقہ

  • شک کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ہر چیز کا انکار کر دیں۔
  • اگر کسی نے آپ کو خبردار کیا کہ آگے دلدل ہے، تو عقلمندی یہ ہے کہ احتیاط کی جائے اور تحقیق بھی جاری رکھی جائے۔
  • شک اور تحقیق کے دوران بھی احتیاطی تدابیر ضروری ہیں۔

سائنسی فکر اور ایمان

  • خدا کے وجود پر ایمان بالغیب رکھنا اور سائنسی تحقیق میں مشغول رہنا ایک دوسرے کے مخالف نہیں ہیں۔
  • سوال: کیا موت آنے سے پہلے انسان اپنے تمام سوالات کے جوابات تلاش کر سکتا ہے؟
  • اگر خدا کا انکار کرتے ہوئے تحقیق جاری رہے اور موت آ جائے، تو نقصان کا خطرہ زیادہ ہے۔
  • اس کے برعکس، اگر خدا پر ایمان کے ساتھ تحقیق کی جائے تو نقصان کا کوئی پہلو نہیں۔

نتیجہ

سائنسی فکر اور خدا پر ایمان کو الگ الگ سمجھنے کی ضرورت نہیں۔ دونوں کے امتزاج سے انسان نہ صرف اپنے سوالات کے جواب تلاش کر سکتا ہے بلکہ نقصان سے بھی محفوظ رہ سکتا ہے۔ شک کرنا ضروری ہے، لیکن عقل و احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے