سوال
اگر امام قراءت میں بھول جائے تو کیا اسے لقمہ دینا جائز ہے؟ احناف کا کہنا ہے کہ اگر امام تین آیات سے آگے بڑھ جائے تو لقمہ دینا جائز نہیں، اور اگر امام لقمہ لے تو نماز فاسد ہو جائے گی۔ اس مسئلے کی وضاحت فرمائیں۔
الجواب
امام کو لقمہ دینا جائز ہے اور اس کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ احناف کا یہ قول کہ تین آیات سے آگے بڑھنے کے بعد لقمہ دینا جائز نہیں اور امام کی نماز فاسد ہو جائے گی، بلا دلیل ہے اور اس کی کوئی شرعی بنیاد نہیں ہے۔
احادیث سے لقمہ دینے کا ثبوت
ابو داؤد میں لقمہ دینے کے بارے میں کئی احادیث موجود ہیں۔ صاحب عون المعبود نے بالتحقیق یہ ثابت کیا ہے کہ لقمہ دینا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے، اور اس کے بارے میں ممانعت کی کوئی روایت موجود نہیں ہے۔ لہذا، امام کو قراءت میں بھول جانے پر لقمہ دینا شرعاً درست اور جائز ہے۔
خلاصہ
◄ امام کو قراءت میں بھول جانے پر لقمہ دینا جائز ہے۔
◄ احادیث صحیحہ سے لقمہ دینے کا ثبوت ملتا ہے۔
◄ احناف کا یہ موقف کہ لقمہ دینے سے نماز فاسد ہو جائے گی، بلا دلیل ہے۔
حوالہ جات
ابو داؤد
عون المعبود
اہل حدیث سوہدرہ، جلد نمبر ۵، شمارہ نمبر ۴۸