امام ابن حبان کو متساہل قرار دینے کی ابتدا اور پس منظر

سوال:

سب سے پہلے امام ابن حبان رحمہ اللہ کو متساہل کس نے کہا تھا؟

جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ

متعین طور پر کسی ایک شخصیت کا نام لینا مشکل ہے، لیکن یہ بات ابن الصلاح (ت 643ھ) کے دور میں باقاعدہ علمی مباحث کے دوران مشہور ہوئی اور اس کے بعد مختلف ادوار میں علماء نے اس پر گفتگو کی۔

ابن الصلاح کا مؤقف:

حافظ ابن الصلاح رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "معرفة أنواع علوم الحديث” میں امام حاکم اور ابن حبان کی تصحیح پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا:

"حاکم صحیح کی شرط میں وسعت اختیار کرتے ہیں اور اس شرط کی پابندی میں متساہل ہیں، اور ابن حبان کی صحیح کا معاملہ بھی قریب قریب یہی ہے۔”
[معرفة أنواع علوم الحديث، ص: 22]

ابن الصلاح کے اس بیان کو بعد کے علماء، شارحین اور محدثین نے آگے بڑھایا اور ابن حبان کے تساہل پر مزید تفصیلی گفتگو کی۔

حافظ منذری کا ذکر:

حافظ منذری (ت 656ھ) نے بھی اپنی کتاب "الترغیب والترہیب” میں ابن حبان اور حاکم کے تساہل کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے یہ وضاحت کی کہ جہاں ضروری ہو، وہ ابن حبان اور حاکم کے تساہل کو ذکر کرتے ہیں تاکہ قاری حدیث کی صحیح حیثیت کو سمجھ سکے۔
"میں صحیحین کے علاوہ ابن حبان اور حاکم کے حوالے بھی دیتا ہوں اور جہاں مناسب ہو، ان کے تساہل کی نشاندہی کرتا ہوں۔”
[الترغیب والترہیب للمنذری، 1/38]

امام حازمی کا ذکر:

امام حازمی (ت 584ھ) کے حوالے سے بعض کتابوں میں ذکر ملتا ہے کہ انہوں نے حاکم اور ابن حبان کے تساہل کی طرف اشارہ کیا، لیکن حقیقت میں ان کا بیان حاکم کے متعلق زیادہ ہے۔
ان کی اصل بات یہ تھی کہ ابن حبان، حاکم کے مقابلے میں علم حدیث میں زیادہ مضبوط اور محتاط تھے۔

بعد کے علماء کا تبصرہ:

حافظ ذہبی، حافظ عراقی، اور ابن حجر عسقلانی نے بھی ابن حبان کے تساہل کے مسئلے پر باقاعدہ تنظیر و تمثیل کی اور مختلف احادیث اور رواۃ پر ان کے فیصلوں کا تجزیہ کیا۔
شیخ البانی رحمہ اللہ نے بھی اس مسئلے پر تفصیلی گفتگو کی اور حافظ منذری کو متساہل علماء میں شمار کیا۔

خلاصہ:

سب سے پہلے ابن حبان کے تساہل کو ابن الصلاح نے اصولی انداز میں واضح کیا اور پھر بعد کے علماء نے اس پر تفصیل سے لکھا۔
امام حازمی کے ذکر کو بھی بعض مقامات پر اس مسئلے کے ساتھ جوڑ دیا گیا، لیکن ان کا اصل بیان حاکم کے متعلق تھا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1