اللہ تعالیٰ کے نزدیک ناپسندیدہ 10 قسم کے لوگ
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

اللہ تعالیٰ کو ناپسند اعمال کرنے والے افراد

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں واضح کیا ہے کہ کن لوگوں کے اعمال اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہیں۔ ان میں سے چند اہم اقسام درج ذیل ہیں:

➊ مشرکین (اللہ کے ساتھ شرک کرنے والے)

قرآن کریم میں فرمایا گیا:

📖 "إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَٰلِكَ لِمَن يَشَاءُ” (النساء: 48)

"بے شک اللہ شرک کو معاف نہیں کرے گا اور اس کے علاوہ جسے چاہے معاف کر دے۔”

➋ منافقین (ظاہری اسلام لیکن دل میں کفر رکھنے والے)

قرآن مجید میں فرمایا گیا:

📖 "إِنَّ الْمُنَافِقِينَ فِي الدَّرْكِ الْأَسْفَلِ مِنَ النَّارِ” (النساء: 145)

"بے شک منافقین جہنم کے سب سے نچلے درجے میں ہوں گے۔”

➌ ظالم (ناانصافی اور ظلم کرنے والے)

اللہ تعالیٰ نے ظلم کو ناپسند فرمایا ہے، جیسا کہ ارشاد ہے:

📖 "وَاللَّهُ لَا يُحِبُّ الظَّالِمِينَ” (آل عمران: 57)

"اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا۔”

➍ متکبر (گھمنڈ اور تکبر کرنے والے)

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

📖 "لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنْ كَانَ فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ ذَرَّةٍ مِنْ كِبْرٍ” (مسلم: 91)

"جو شخص اپنے دل میں رتی برابر بھی تکبر رکھتا ہو، وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔”

➎ جھوٹے اور دھوکہ باز

قرآن میں جھوٹوں کے بارے میں فرمایا گیا:

📖 "إِنَّ اللَّهَ لَا يَهْدِي مَنْ هُوَ مُسْرِفٌ كَذَّابٌ” (غافر: 28)

"بے شک اللہ حد سے بڑھنے والے اور جھوٹے کو ہدایت نہیں دیتا۔”

➏ رشوت خور اور ناجائز کمائی کرنے والے

نبی کریم ﷺ نے رشوت کو سختی سے منع فرمایا ہے:

📖 "لَعَنَ اللَّهُ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ” (ترمذی: 1337)

"اللہ تعالیٰ نے رشوت دینے والے اور رشوت لینے والے پر لعنت فرمائی ہے۔”

➐ غیبت اور چغلی کرنے والے

قرآن مجید میں غیبت کرنے والوں کے بارے میں فرمایا گیا:

📖 "وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ” (الحجرات: 12)

"اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے، کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے؟”

➑ والدین کی نافرمانی کرنے والے

نبی کریم ﷺ نے والدین کی نافرمانی کو بڑے گناہوں میں شمار کیا:

📖 "أَلَا أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ؟ قَالُوا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: الْإِشْرَاكُ بِاللَّهِ وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ” (بخاری: 2654)

"کیا میں تمہیں سب سے بڑے گناہوں کے بارے میں نہ بتاؤں؟ صحابہ نے کہا: ضرور بتائیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے ساتھ شرک اور والدین کی نافرمانی۔”

➒ وعدہ خلافی کرنے والے

اللہ تعالیٰ نے وعدہ پورا کرنے کا حکم دیا ہے:

📖 "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ” (المائدة: 1)

"اے ایمان والو! وعدوں کو پورا کرو۔”

➓ فحاشی اور بے حیائی پھیلانے والے

اللہ تعالیٰ نے فحاشی پھیلانے والوں کے لیے سخت عذاب کی وعید سنائی ہے:

📖 "إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ” (النور: 19)

"جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیلے، ان کے لیے دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب ہے۔”

نتیجہ

قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو ناپسند کرتا ہے جو شرک، نفاق، ظلم، تکبر، جھوٹ، رشوت، غیبت، والدین کی نافرمانی، وعدہ خلافی اور بے حیائی جیسے برے کام کرتے ہیں۔ اگر یہ افراد سچی توبہ نہ کریں تو اللہ کے عذاب کے مستحق ہو سکتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ان برائیوں سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی نیکی کی طرف راغب کریں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1