الحاد کے اعتراضات کا عقلی و دینی جائزہ

تعارف

یہ مکالمہ ایک 19 سالہ بھارتی نوجوان کے ساتھ ہوا، جو علیگڑھ میں رہائش پذیر تھا اور الحاد کی طرف مائل تھا۔ اس نے فیس بک کے ذریعے سوالات کیے اور پھر فون پر بات چیت کے دوران اپنے شبہات کا اظہار کیا۔ اس تفصیلی مکالمے میں الحاد کے مختلف اعتراضات کا قرآن، حدیث، اور فلسفیانہ دلائل کی روشنی میں جواب دیا گیا۔

پہلا اعتراض: قرآن کی حفاظت

سوال

ملحد نے دعویٰ کیا کہ قرآن محفوظ نہیں کیونکہ صحیح مسلم میں حضرت عائشہؓ کی روایت موجود ہے کہ 10 رضاعت والی آیت کو پانچ رضاعت والی آیت نے منسوخ کر دیا، اور یہ آیت نبی کریم ﷺ کی وفات تک پڑھی جاتی رہی۔

جواب

  • حضرت عائشہؓ کی روایت میں کہیں بھی یہ ذکر نہیں کہ وفات کے بعد تک یہ آیت پڑھی جاتی رہی۔
  • "پڑھی جاتی رہی” کا مطلب ہے کہ لوگوں کو اس آیت کا علم تھا، لیکن وہ قرآن کا حصہ نہیں رہی، کیونکہ یہ منسوخ ہو چکی تھی۔
  • اگر یہ آیت قرآن کا حصہ ہوتی تو حضرت عائشہؓ، حضرت ابوبکرؓ اور حضرت عثمانؓ پر اعتراض کرتیں، جو انہوں نے نہیں کیا۔
  • کسی حدیث کے سنداً صحیح ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ہمیشہ قابلِ عمل ہوگی۔ مثال کے طور پر امام ترمذی نے ایک حدیث بیان کی ہے جس کے مطابق نبی ﷺ نے ظہر اور عصر کی نمازیں بغیر کسی عذر کے جمع کیں، لیکن یہ حدیث قابلِ عمل نہیں سمجھی گئی۔

حوالہ: صحیح مسلم، کتاب الرضاع، حدیث نمبر 1452

دوسرا اعتراض: خدا کو کس نے بنایا

سوال

اگر کائنات کو خدا نے بنایا تو خدا کو کس نے بنایا؟

جواب

  • یہ سوال منطقی طور پر غلط ہے کیونکہ اگر خدا کو کسی نے بنایا ہو تو وہ خود مخلوق ہوگا اور مخلوق کبھی خالق نہیں بن سکتی۔
  • "تسلسل” کا اصول یہ کہتا ہے کہ اگر ہر چیز کا سبب کسی اور چیز پر موقوف ہو تو کائنات کبھی وجود میں نہیں آ سکتی۔
  • واجب الوجود (Necessary Being) وہ ذات ہے جس کا وجود لازمی ہے اور جس پر دیگر تمام چیزوں کا وجود منحصر ہے۔ خدا واجب الوجود ہے اور اس پر "سبب و مسبب” کا اصول لاگو نہیں ہوتا۔
  • یہ فلسفہ قرآن اور علم کلام میں واضح طور پر بیان ہوا ہے۔

حوالہ: شرح عقائد نسفی، علامہ تفتازانی

تیسرا اعتراض: کائنات سے پہلے خدا کیا کر رہا تھا

سوال

اگر کائنات کو خدا نے پیدا کیا تو اس سے پہلے خدا کیا کر رہا تھا؟

جواب

  • انسان کا علم محدود ہے، اور خدا کی ذات اور افعال کو مکمل طور پر سمجھنا ممکن نہیں۔
  • کائنات کے "پہلے” کا تصور ہی غلط ہے، کیونکہ وقت خود خدا کی مخلوق ہے اور خدا وقت سے ماورا ہے۔
  • انسان کے لیے محدود علم کے ساتھ لا محدود خدا کو سمجھنے کی کوشش کرنا ایسے ہی ہے جیسے ایک قطرہ سمندر کو مکمل طور پر سمجھنے کی کوشش کرے۔

چوتھا اعتراض: وحی لکھنے والے مرتد کیوں ہوئے

سوال

نبی ﷺ کے دور میں قرآن لکھنے والے دو افراد مرتد ہوئے اور انہوں نے کہا کہ محمد ﷺ اپنی طرف سے قرآن لکھواتے ہیں۔

جواب

  • یہ بات درست ہے کہ کچھ افراد مرتد ہوئے، لیکن ان کے دعوے بے بنیاد تھے۔
  • وہ اسلام میں دنیاوی لالچ کی وجہ سے داخل ہوئے تھے، اور اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے انہوں نے جھوٹے دعوے کیے۔
  • قرآن کی فصاحت و بلاغت کا آج تک کوئی جواب نہیں دے سکا، اور یہی اس کے الہامی ہونے کی سب سے بڑی دلیل ہے۔

پانچواں اعتراض: محمد ﷺ ایک جنگجو تھے

سوال

محمد ﷺ نے مختلف قبائل کو جمع کرکے حکومت بنائی اور جنگیں کیں، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ (نعوذ باللہ) نبی نہیں بلکہ ایک جنگجو تھے۔

جواب

  • نبی ﷺ نے کسی حکومت کو ختم نہیں کیا، بلکہ مدینہ میں ایک نئی ریاست قائم کی۔
  • آپ ﷺ کو مکہ میں سرداری کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن آپ نے اسے ٹھکرایا۔
  • پڑوسی حکومتوں پر صحابہ نے دفاعی جنگیں کیں تاکہ اسلامی ریاست کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔
  • یہ جنگیں ظلم یا حکومت کے حصول کے لیے نہیں بلکہ عدل اور انصاف کے قیام کے لیے تھیں۔

چھٹا اعتراض: صحابہ کے درمیان جنگیں

سوال

صحابہ کے درمیان ہونے والی جنگوں کا کیا جواز ہے؟

جواب

  • صحابہ معصوم نہیں تھے اور ان سے اجتہادی غلطیاں ہو سکتی تھیں، لیکن ان کا مقصد حکومت حاصل کرنا نہیں تھا بلکہ حکومت کو صحیح طریقے سے چلانا تھا۔
  • ان اختلافات میں ہر فریق کی نیت خیر پر مبنی تھی۔

ساتواں اعتراض: محمد ﷺ کے بعد نبوت کیوں بند ہو گئی

سوال

اگر محمد ﷺ سب سے اعلیٰ نبی تھے تو نبوت کا سلسلہ کیوں رک گیا؟

جواب

  • محمد ﷺ انسانیت کے لیے ہدایت کے اعلیٰ ترین معیار ہیں۔
  • نبوت کا سلسلہ آپ ﷺ پر ختم ہوا تاکہ انسانیت کو یہ بتایا جا سکے کہ ہدایت مکمل ہو چکی ہے اور اب اس میں کسی اضافے کی ضرورت نہیں۔
  • یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی پہاڑ کی بلندی ماپنے کے لیے ایک آخری چوٹی ماننی پڑتی ہے۔

خلاصہ

الحاد کے شبہات کا جواب دینے کے لیے مضبوط عقلی، فلسفیانہ اور دینی دلائل کی ضرورت ہوتی ہے۔ علماء کو چاہیے کہ وہ قدیم علم کلام کی کتابوں سے رہنمائی لیتے ہوئے جدید انداز میں الحاد کے اعتراضات کا جواب دیں۔
اس مکالمے سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ الحاد کے اکثر اعتراضات کمزور بنیادوں پر ہوتے ہیں، اور ان کا جواب عقل اور منطق سے دیا جا سکتا ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے