اعتکاف بیٹھنے والا کسی سخت حاجت کے وقت ہی باہر نکل سکتا ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

اعتکاف بیٹھنے والا کسی سخت حاجت کے وقت ہی باہر نکل سکتا ہے
➊ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق بیان کرتی ہیں کہ :
كان لا يدخل البيت إلا لحاجة إذا كان معتكفا
”آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب اعتکاف میں بیٹھے ہوتے تو کسی (سخت) حاجت کے بغیر گھر میں داخل نہ ہوتے ۔“
[بخاري: 2029 ، كتاب الاعتكاف: باب لا يدخل البيت إلا لحاجة ، مسلم: 297 ، أبو داود: 2468 ، ابن ماجة: 1776 ، ابن خزيمة: 2231 ، ابن حبان: 3669 ، بيهقى: 320/4]
➋ جب دوران اعتکاف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا تشریف لائیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں گھر چھوڑنے گئے۔
[بخاري: 2035 ، 2037 ، كتاب الاعتكاف: باب هل يخرج المعتكف لحوائجه إلى باب المسجد ، مسلم: 2175 ، أبو داود: 2470 ، ابن ماجة: 1779 ، احمد: 337/6 ، دارمي: 27/2 ، ابن خزيمة: 2233]
اسی طرح اگر کوئی بندوبست نہ ہو سکے تو انسان اپنی استعمال کی ضروری اشیاء بھی گھر سے لا سکتا ہے۔
➌ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ اعتکاف کرنے والے پر یہ سنت ہے:
لا يخرج لحاجة إلا لما لا بد له منه ”کہ سوائے کسی ضروری حاجت کے مسجد سے نہ نکلے ۔“
[حسن صحيح: صحيح أبو داود: 2160 ، كتاب الصوم: باب المعتكف يعود المريض ، أبو داود: 2473 ، بيهقي: 321/4]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1