اسلام میں مرد و عورت کی برابری اور اعلیٰ مقام
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

اسلام میں مرد و عورت کی برابری اور ان کا مقام

اسلام کی تعلیمات کے مطابق مسلمان مرد اور عورت دونوں اللہ کے نزدیک اعلیٰ مقام اور عزت کے حامل ہیں۔ قرآن مجید واضح طور پر یہ بیان کرتا ہے کہ تمام انسان اللہ کے نزدیک برابر ہیں، اور ان کی فضیلت ان کے اعمال اور تقویٰ کی بنیاد پر طے ہوتی ہے، نہ کہ جنس، نسل، یا دولت کی بنیاد پر۔ اللہ تعالیٰ نے مرد و عورت دونوں کے لیے دنیا اور آخرت میں عزت اور وقار کا وعدہ کیا ہے، بشرطیکہ وہ ایمان لائیں اور نیک اعمال کریں۔ قرآن مجید کے ان تعلیمات کو درج ذیل نکات میں تفصیل سے بیان کیا گیا ہے:

➊ برابری کا اصول

قرآن مجید میں مرد و عورت کی برابری کو واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ان کا مقام ان کے ایمان اور اعمال کی بنیاد پر طے ہوگا:

إِنَّ الْمُسْلِمِينَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَالْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ…

"بے شک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، مومن مرد اور مومن عورتیں، فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، سچے مرد اور سچی عورتیں، صبر کرنے والے مرد اور صبر کرنے والی عورتیں، خشوع کرنے والے مرد اور خشوع کرنے والی عورتیں، صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، روزہ رکھنے والے مرد اور روزہ رکھنے والی عورتیں، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرنے والے مرد اور عورتیں، اور اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے مرد اور عورتیں، اللہ نے ان سب کے لیے مغفرت اور بڑا اجر تیار کیا ہے” (سورۃ الاحزاب 33:35)

یہ آیت اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ دونوں جنسوں کو یکساں مقام دیا گیا ہے اور ان کی نیکیوں کے عوض مغفرت اور عظیم اجر کا وعدہ کیا گیا ہے۔

➋ انسان کی تخلیق اور مقصد

قرآن مجید انسان کی تخلیق اور زندگی کے مقصد کو واضح کرتے ہوئے فرماتا ہے:

وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ

"اور میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ میری عبادت کریں” (سورۃ الذاریات 51:56)

یہ آیت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مرد اور عورت دونوں کو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے پیدا کیا گیا ہے اور ان کا مقصد اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔

➌ تقویٰ کی بنیاد پر مقام

اللہ تعالیٰ نے تقویٰ کو انسان کی عزت و وقار کا معیار قرار دیا ہے:

يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُم مِّن ذَكَرٍ وَأُنثَىٰ…

"اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو۔ بے شک اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ تقویٰ والا ہے” (سورۃ الحجرات 49:13)

یہ آیت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ کسی بھی فرد کی فضیلت اس کے تقویٰ اور پرہیزگاری کی بنیاد پر ہے، نہ کہ اس کی جنس یا سماجی حیثیت پر۔

➍ عورتوں کا اعلیٰ مقام

اسلام نے عورتوں کو بھی عزت اور وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق دیا ہے اور ان کے حقوق کو محفوظ کیا ہے:

وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ

"اور عورتوں کے بھی مردوں پر ویسے ہی حقوق ہیں جیسے مردوں کے عورتوں پر معروف طریقے کے مطابق” (سورۃ البقرہ 2:228)

یہ آیت عورتوں کے حقوق اور ان کی عزت و تکریم کا ایک مضبوط پیغام دیتی ہے۔

➎ دنیا و آخرت میں بہترین اجر

اللہ تعالیٰ نے مسلمان مرد اور عورت دونوں کے لیے دنیا و آخرت میں کامیابی اور بہترین اجر کا وعدہ کیا ہے:

مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ…

"جو کوئی نیک عمل کرے، خواہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ وہ مومن ہو، تو ہم اسے پاکیزہ زندگی بسر کروائیں گے اور ان کو ان کے اعمال کا بہترین بدلہ دیں گے” (سورۃ النحل 16:97)

یہ آیت اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ نیک اعمال اور ایمان کی بنیاد پر مرد اور عورت دونوں کو پاکیزہ زندگی اور اجرِ عظیم عطا کیا جائے گا۔

خلاصہ

قرآن مجید کی تعلیمات کے مطابق، مسلمان مرد اور عورت دونوں کو اللہ کے ہاں اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ ان کی فضیلت اور عزت ان کے اعمال اور تقویٰ کی بنیاد پر طے کی جاتی ہے۔ اسلام نے دونوں جنسوں کو برابر کا مقام دیا ہے اور ان کے حقوق، عزت اور اجر کی ضمانت دی ہے۔ دنیا و آخرت میں کامیابی کا معیار صرف ایمان اور نیک اعمال ہیں، جو ہر فرد کو اللہ کی رضا کے قریب لے جاتے ہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1