یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔
سوال :
اسلام نے عورتوں پر غیر محرم مردوں سے مصافحہ کرنا کیوں حرام قرار دیا ہے ؟ کیا بغیر شوت کے عورت سے مصافحہ کرنا ناقض وضو ہے ؟
جواب :
اسلام نے غیر محرم عورتوں کا مردوں سے مصافحہ کرنا اس لئے حرام قرار دیا ہے کہ اجنبی عورتوں کو چھونا بڑے بڑے فتنوں میں سے ایک فتنہ ہے۔ ہر وہ چیز جو فتنوں کا سبب ہو شرع نے اس سے منع کیا ہے۔ اس لئے فساد سے بچنے کی خاطر شریعت نے نظریں جھکا کے رکھنے کا حکم دیا ہے۔
جب کوئی شخص اپنی بیوی کو چھوئے (ہاتھ لگائے) تو اگرچہ یہ شہوت کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو، ناقض وضو نہیں ہے۔ ہاں اس کے نتیجے میں اگر منی یا مذی کا اخراج ہو تو منی نکلنے کی صورت میں غسل کرنا ضروری ہے جب کہ مذی نکلنے کی صورت میں ذکر اور اس کے اردگرد کو دھونے کے بعد وضو کرنا واجب ہے۔
( شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ)