آذان میں الا صلوا فى الرحال کی نداء
سخت سرد یا برساتی رات میں مؤذن کے لیے مستحب ہے کہ دوران آذان حيٰي على الصلوة کی جگہ الا صلوا فى الرحال کہہ کر لوگوں کو گھروں میں نماز ادا کرنے کی اطلاع دے۔
[تفصيل كے ليے ديكهيے: بخاري: 668 ، كتاب الأذان: باب هل يصلى الإمام لمن حضر ، مسلم: 699 ، أبو داود: 1066 ، ابن ماجة: 939 ، بيهقى: 398/1 ، عن ابن عباس ، بخارى: 666 ، كتاب الأذان: باب الرخصة فى المطر والعلة أن يصلى فى رحله ، عن ابن عمر]
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ :
أن رسول الله كان يأمر المؤذن إذا كانت ليلة ذات برد ومطر يقول الا صلوا فى الرحال
”جب رات سخت سرد اور برساتی ہوتی تو رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم موزن کو یہ کہنے کا حکم دیتے کہ الا صلوا فى الرحال خبردار گھروں میں نماز پڑھ لو۔“
[بخارى: 666 ، أيضا ، مسلم: 697 ، مؤطا: 73/1 ، أبو داود: 1061 ، نسائي: 15/2 ، ابن ماجة: 938 ، أحمد: 4/2 ، حميدي: 700 ، ابن خزيمة: 1655 ، دارمي: 292/1 ، بيهقي: 398/1]