عقیقہ کے جانور نر ہوں یا مادہ
تحریر: عمران ایوب لاہوری

عقیقہ کے جانور نر ہوں یا مادہ
عقیقہ کے لئے نر اور مادہ دونوں طرح کے جانور قربان کیے جا سکتے ہیں جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث اس کی دلیل ہے:
عن أم كرز رضى الله عنها أنها سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم فى العقيقة قال: عن الغلام شاتان وعن الجارية شاة لا يضركم ذكرانا كن أو إناثا
”حضرت اُم کرز رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عقیقہ کے متعلق سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لڑکے کی طرف سے دو بکریاں اور لڑکی کی طرف سے ایک بکری ذبح کی جائے ، (یہ جانور ) نر ہوں یا مادہ تمہیں کوئی چیز نقصان نہیں دے گی ۔“
[صحيح: صحيح موارد الظمآن للألباني: 885 ، كتاب الأضاحى: باب ماجاء فى العقيقة ، المشكاة: 4152 ، إرواء الغليل: 390/4 ، صحيح ابو داود: 2525]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1