تحریر: عمران ایوب لاہوری
بیع القطوط کا حکم
”القطوط“ القِط کی جمع ہے یعنی چیک (Cheque) ، چٹھی ، حساب کا رجسٹر یا حصہ وغیرہ۔
[المنجد: ص/ 701]
اہل علم کے نزدیک چیک وغیرہ کی بیع جائز نہیں ہے لیکن اگر وہ (چیک) ان کے اس مالک تک پہنچ جائیں جس کے لیے وہ لکھے گئے ہیں تو وہ (انہیں) ملکیت بنانے کے بعد فروخت کر سکتا ہے۔
[الروضة الندية: 225/2]
اسی سے اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان بھی ہے:
عَجِّل لَّنَا قِطَّنَا [ص: 16]
”ہماری سرنوشت یا نامہ اعمال ہمیں جلدی عطا کر دے۔“