بچوں کا رنگ مختلف ہونے کی وجہ سے بیوی پر تہمتِ زنا
تحریر: عمران ایوب لاہوری

بچوں کا رنگ مختلف ہونے کی وجہ سے بیوی پر تہمتِ زنا
ایسا کرنا جائز نہیں ہے۔ عہد رسالت میں ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو کر عرض کیا کہ میرے ہاں تو کالا کلوٹا بچہ پیدا ہوا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہارے پاس کچھ اونٹ ہیں؟ اس نے کہا ”جی ہاں ۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”ان کے رنگ کیسے ہیں؟“ اس نے کہا ”سرخ رنگ کے ہیں ۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ”ان میں سیاہی مائل سفید اونٹ بھی ہے؟ اس نے کہا ”جی ہاں ۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہاں سے آ گیا۔“ اس نے کہا کوئی رگ اسے کھینچ لائی ہوگی (یعنی اپنی نسل کے کسی بہت پہلے کے اونٹ پر پڑا ہو گا ) ۔“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر اسے (تمہارے بچے ) کو بھی کوئی رگ کھینچ لائی ہو گی ۔“
[بخاري: 5305 ، كتاب الطلاق: باب إذا عرض بنفى الولد]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1