فقیر مظاہر کے لیے کفارہ میں بیت المال سے مدد اور باقی مال کا اہلِ خانہ پر خرچ
تحریر: عمران ایوب لاہوری

حاکم کے لیے جائز ہے کہ بیت المال سے اس کی اعانت کر دے اگر وہ فقیر ہو اور روزے کی طاقت نہ رکھتا ہو اور اس شخص کے لیے درست ہے کہ وہ اعانت کے مال کو اپنے اوپر اور اپنے اہل وعیال پر صرف کرے اور اگر ظہار مقرر مدت تک ہو تو وہ صرف مدت کے ختم ہونے پر ہی ختم ہو جائے گا۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمہ بن صخر بیاضی رضی اللہ عنہ کو ان کے بھوک و افلاس کی التجا کرنے پر انہیں صدقے کی کھجوریں دینے کا حکم دیا اور انہیں کہا:
فأطعم ستين مسكينا وكل أنت وعيالك بقيتها
”ساٹھ مساکین کو کھلا دو اور اس سے جو باقی بچ جائیں خود بھی کھاؤ اور اپنے گھر والوں کو بھی کھلاؤ ۔“
[حسن: صحيح ابو داود: 1933 ، كتاب الطلاق: باب فى الظهار ، ابو داود: 2213 ، ترمذي: 3299 ، دارمي: 163/2]
ظہار کی مدت مقرر ہو یا نہ ہو ہر صورت میں کفارہ واجب ہے کیونکہ کتاب و سنت میں مطلقا کفارہ ظہار کا حکم دیا گیا ہے اور ایسی کوئی تقسیم کہیں موجود نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1