تحریر: عمران ایوب لاہوری
جو (بیت اللہ کے لیے ) قربانی بھیج دے اس پر وہ اشیاء حرام نہیں ہوں گی جو محرم پر ہوتی ہیں
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قربانی کا جانور مدینہ سے (حرم کی طرف) بھیجتے تھے اور میں ان سے قلادے (ہار) بٹا کرتی تھی:
ثم لا يجتنب شيئا مما يجتنبه المحرم
”پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (احرام باندھنے سے پہلے ) ان اشیا سے پرہیز نہیں کرتے تھے جن سے ایک محرم پرہیز کرتا ہے۔“
[بخارى: 1698 ، كتاب الحج: باب قتل القلائد للبدن والبقر ، مسلم: 359 ، ابو داود: 1758 ، نسائي: 171/5 ، ابن ماجة: 3094 ، طحاوى: 266/2 ، ابن حبان: 4009]
در اصل ان احادیث میں اصحاب رائے کے اس قول کا جواب ہے کہ جب انسان ہدی بھیج دےاور اسے قلادہ بھی پہنا دے تواس پر احرام واجب ہوجاتاہے مگر حق یہی ہے جو ذکر ہوا کہ جب تک کوئی شخص عملاً احرام نہ باندھے محرم نہیں ہوتا اور نہ اس طرح احرام ہی واجب ہوتاہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1759