طواف سے فراغت پر مقامِ ابراہیم میں دو رکعتیں پڑھے گا پھر حجر اسود کو دوبارہ چھوئے گا
تحریر: عمران ایوب لاہوری

طواف سے فراغت پر مقامِ ابراہیم میں دو رکعتیں پڑھے گا پھر حجر اسود کو دوبارہ چھوئے گا
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مقامِ ابراہیم پہنچے تو آیت:
وَاتَّخِذُوا مِنْ مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلَّى [البقرة: 125]
کی قراءت کی فصلي ركعتين ”اور دو رکعتیں ادا کیں ۔ “
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ان رکعتوں میں ) سورۃ فاتحہ ، قل يايها الكفرون اور قل هو الله احد کی قراءت کی ثم عاد إلى الركن فاستلمه ”پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجر اسود کی طرف لوٹے اور اسے چھوا۔“
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صفا کی طرف نکل گئے ۔
[أحمد: 320/3 ، مسلم: 1218 ، كتاب الحج: باب حجة النبى ، نسائي: 236/5 ، ابو داود: 1905 ، ابن ماجة: 3074 ، بيهقي: 7/5 ، دارمى: 46/2 ، بيهقى فى دلائل النبوة: 433/5 ، شرح السنة: 1911 ، شرح معاني الآثار: 191/2]
(شافعیؒ ، مالکؒ ) یہ دو رکعتیں سنت ہیں۔
(ابو حنیفہؒ) یہ واجب ہیں۔
(ابن قدامہؒ) یہ رکعتیں سنت مؤکدہ ہیں۔
[نيل الأوطار: 401/3 ، المغنى: 232/5]
◈ نواب صدیق حسن خانؒ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو رکعتوں میں دن کو جہری قراءت کی لٰہذا ان میں دن اور رات میں جہری قراءت کرتا ہی مسنون ہے۔
[الروضة الندية: 627/1]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1