مساجد کے دروازوں پر پیشاب کرنے کی ممانعت کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ الدین الخالص، ج1، ص159

سوال:

کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ "نبی کریم ﷺ نے مساجد کے دروازوں کے پاس پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے”؟ یہ حدیث کہاں پائی جاتی ہے اور اس کی سند کیا ہے؟
(آپ کا بھائی: محمد امین)

الجواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ حدیث امام ابو داؤد رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "المراسیل”
(ص 5)
میں مکحول سے روایت کی ہے۔

حدیث کے الفاظ:

"رسول اللہ ﷺ نے مساجد کے دروازوں پر پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے۔”

حدیث کا درجہ:

◈ یہ حدیث مرسل ہے، یعنی اس میں تابعی (مکحول) نے براہِ راست نبی کریم ﷺ سے روایت کی ہے، جبکہ صحابی رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں کیا۔
◈ مرسل احادیث کو اصول حدیث میں "ضعیف” شمار کیا جاتا ہے، جب تک کہ دیگر مستند روایات سے اس کی تائید نہ ہو۔

اصولی تحقیق:

◈ مراسیل احادیث کو ضعیف سمجھا جاتا ہے، الا یہ کہ کسی اور صحیح روایت سے اس کی تقویت ہو۔
◈ یہ حدیث فقہی اعتبار سے صحیح مفہوم رکھتی ہے، کیونکہ مساجد کے دروازوں کے پاس پیشاب کرنے سے بدبو پھیل سکتی ہے اور نمازیوں کو تکلیف ہو سکتی ہے، جو کہ شریعت میں منع ہے۔

نتیجہ:

✔ یہ حدیث سند کے لحاظ سے ضعیف ہے، کیونکہ یہ مرسل روایت ہے۔
✔ تاہم، اس کا مفہوم شریعت کے عمومی اصولوں کے مطابق درست ہے، کیونکہ ناپاکی سے اجتناب اور مسجد کی حرمت کا احترام ضروری ہے۔
✔ مساجد کے دروازوں کے قریب پیشاب کرنا خلافِ ادب اور ناپسندیدہ عمل ہے، جیسا کہ دیگر صحیح احادیث سے ثابت ہوتا ہے۔

واللہ اعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1