اذان کے دوران اور بعد میں درود پڑھنے کا مسنون طریقہ
ماخوذ: فتاوی علمیہ، جلد1۔ كتاب الاذان۔صفحہ250

سوال:

اذان کے الفاظ "أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ” سن کر نبی کریم ﷺ پر درود بھیجنا چاہیے یا نہیں؟
کیا اذان کے بعد پڑھے جانے والا درود، اذان کے دوران ان الفاظ کو سننے پر کفایت کر جائے گا یا نہیں؟
(ابوقتادہ، بستی بلوچاں، فروکہ، ضلع سرگودھا)

الجواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

✔ صحیح احادیث سے یہ ثابت ہے کہ اذان کے بعد درود پڑھنا چاہیے۔
اذان کے دوران درود پڑھنا میرے علم کے مطابق کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے۔

صحیح مسلم کی حدیث:

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جب تم اذان سنو تو وہی کلمات دہراؤ جو مؤذن کہہ رہا ہے، پھر مجھ پر درود بھیجو۔”
(صحیح مسلم، حدیث 385)

صحیح بخاری میں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کا عمل:

اذان کے دوران جب "أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ” کے الفاظ آتے، تو وہ یہی کلمات دہراتے تھے اور اذان کے بعد درود پڑھتے تھے۔
(صحیح بخاری، حدیث 612)

نتیجہ:

✔ اذان کے الفاظ "أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ” پر درود پڑھنا ثابت نہیں۔
✔ اس کے بجائے، وہی کلمات دہرانے چاہئیں جو مؤذن کہہ رہا ہے۔
✔ اذان مکمل ہونے کے بعد درود پڑھنا ثابت ہے، اور یہی افضل طریقہ ہے۔

(الحدیث، شمارہ 20، 16 رمضان 1426ھ)

واللہ أعلم بالصواب۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1