ایڈوانس زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم اور شرعی حیثیت

سوال:

اگر کوئی شخص رمضان میں زکوٰۃ ادا کرنے کا معمول رکھتا ہے، لیکن کسی سال وہ رمضان سے پہلے ہی مکمل زکوٰۃ ادا کر دیتا ہے، پھر کچھ مستحق لوگ دوبارہ مدد کے لیے آ جاتے ہیں، تو کیا وہ آئندہ سال کی زکوٰۃ میں سے رقم ادا کر سکتا ہے؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں۔

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

زکوٰۃ ایڈوانس ادا کرنا جائز ہے۔ اگر کوئی شخص ایک سال سے پہلے زکوٰۃ ادا کر دے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

بعض کتب میں زکوٰۃ کے لیے ایک سال کی قید کا ذکر ملتا ہے، لیکن وہ حد بندی کے طور پر نہیں بلکہ عمومی اصول کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ شرعی لحاظ سے:

◄ کوئی شخص ایک سال کی زکوٰۃ ایڈوانس دے سکتا ہے۔
◄ دو سال یا اس سے بھی زیادہ مدت کی زکوٰۃ مقدم کر کے ادا کی جا سکتی ہے۔
◄ اگر کوئی مستحق بعد میں آ جائے تو آئندہ سال کی زکوٰۃ میں سے دی جا سکتی ہے۔

یہ شرعاً جائز ہے اور اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1