سوال
کیا جمعہ کی نماز کے بعد پڑھی جانے والی دو رکعت واجب ہیں؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جمعہ کی فرض نماز دو رکعت ہے، جو ہر اس شخص پر فرض ہے جس کو جمعہ کی نماز مل جائے۔
اگر کسی کو جمعہ نہ ملے تو وہ ظہر کی چار فرض رکعتیں ادا کرے گا، کیونکہ اس پر ظہر فرض ہو جائے گی۔
نماز سے پہلے نوافل
رسول اللہ ﷺ کی حدیث میں ذکر ہے کہ امام کے منبر پر بیٹھنے سے پہلے جتنی نوافل پڑھنا ممکن ہو، پڑھے۔
سیدنا سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث کے مطابق:
"جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے، پاکی حاصل کرے، خوشبو لگائے اور مسجد میں پہنچ کر جتنی ہو سکے نفل نماز پڑھے، پھر خطبہ سننے کے لیے خاموش رہے، تو اس کے گناہ اگلے جمعہ تک معاف کر دیے جائیں گے۔”
[صحیح بخاری: 883]
نماز کے بعد نوافل
◄ جمعہ کی فرض نماز کے بعد چار رکعات نفل ادا کرنا مستحب ہے، جیسا کہ مختلف احادیث میں ذکر موجود ہے۔
◄ اگر کوئی اذان کے بعد مسجد میں پہنچتا ہے، تو وہ مختصر دو رکعات پڑھ لے، اور نماز کے بعد چار رکعات نفل ادا کر سکتا ہے۔
فرض اور سنت میں فرق
◄ جمعہ کے بعد پڑھی جانے والی نماز سنت یا نفل ہے، اسے واجب یا فرض قرار دینا درست نہیں۔
◄ اس لیے یہ کہنا کہ جمعہ کے بعد کی دو یا چار رکعات واجب ہیں، غلط ہے۔
خلاصہ
◄ جمعہ کی فرض نماز دو رکعت ہے۔
◄ نماز سے پہلے اور بعد کی نوافل ادا کرنا مستحب ہے، لیکن واجب نہیں۔
◄ نوافل یا سنتیں ادا کرنے سے زیادہ اجر کا وعدہ ہے، لیکن انہیں فرض یا واجب سمجھنا درست نہیں۔