مسجد میں صف پر جائے نماز بچھانے اور صف میں خلا چھوڑنے کا حکم

سوال:

مسجد میں بعض لوگ صف کے اوپر جائے نماز بچھا لیتے ہیں، حالانکہ ان کے کپڑے صاف ہوتے ہیں اور یہ ضرورت نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ، وہ اتنا کھل کر کھڑے ہو جاتے ہیں کہ صف میں خلا رہ جاتا ہے۔ کیا یہ طریقہ درست ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

1. صف پر جائے نماز بچھانے کا حکم:

صف پر جائے نماز یا قالین بچھانے میں کوئی حرج نہیں، چاہے وہ ضرورتاً ہو یا سہولت کے لیے۔
اگر کپڑے گندے ہوں (مثلاً آئل یا مٹی والے)، تو جائے نماز بچھانا قالین کو گندگی سے بچانے کے لیے درست ہے، لیکن اگر کپڑے پہلے سے صاف ہوں، تو اس کی ضرورت نہیں رہتی۔

2. صف میں قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملانے کا حکم:

سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ نماز کے دوران قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملانے کا اہتمام ہونا چاہیے، جیسا کہ حدیث میں اس کی تاکید موجود ہے۔
صف میں خلا چھوڑنے سے اجتناب کرنا ضروری ہے، کیونکہ خلا شیطان کے لیے جگہ پیدا کرتا ہے اور صفوں کی درستگی نماز کی قبولیت کا ایک اہم جز ہے۔

خلاصہ:

  • صف پر جائے نماز بچھانے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، بشرطیکہ یہ قالین کی حفاظت یا سہولت کے لیے ہو۔
  • تاہم، صف میں خلا چھوڑنے سے اجتناب ضروری ہے، اور قدم سے قدم اور کندھے سے کندھا ملانے کا اہتمام کرنا چاہیے تاکہ نماز کی صفیں درست اور مکمل ہوں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے