سوال
میں شادی شدہ ہوں اور اسکول ٹیچر ہوں۔ میرے سسرال کے نئے گھر کی وجہ سے اسکول کافی دور پڑتا ہے، جس کے لیے ماہانہ ٹرانسپورٹ پر 37 ہزار روپے خرچ ہو جاتے ہیں، جبکہ میری تنخواہ 41 ہزار ہے۔ میں نے ٹرانسفر کی کوشش کی، لیکن الیکشن کی وجہ سے ممکن نہیں ہو رہا۔ دو ماہ کی چھٹی لینے کے لیے متعلقہ ادارہ 25 ہزار روپے رشوت مانگ رہا ہے۔ کیا میں اس مجبوری کی صورت میں رشوت دے سکتی ہوں؟
جواب از فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
رشوت دینا اور لینا دونوں حرام ہیں:
رسول اللہ ﷺ نے رشوت دینے اور لینے والے دونوں پر لعنت فرمائی ہے:
لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِي وَالْمُرْتَشِي
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رشوت دینے والے اور لینے والے پر لعنت فرمائی۔”
(سنن ابی داود: 3580)
کیا مجبوری کی صورت میں رشوت دی جا سکتی ہے؟
اگر کوئی شخص اپنا جائز حق لینے کے لیے مجبور ہو، اور بغیر رشوت دیے وہ حق حاصل نہ کر سکتا ہو، تو اس کے لیے رشوت دینا معذوری کے تحت جائز سمجھا جاتا ہے، جبکہ رشوت لینے والا بہرحال گناہگار ہوگا۔
آپ کے معاملے کی وضاحت
1. اگر چھٹیاں آپ کا حق ہیں:
اگر آپ کی ملازمت میں چھٹیاں آپ کا قانونی حق ہیں اور ادارہ بلاوجہ انہیں روک رہا ہے، تو آپ مجبوری میں رشوت دے کر چھٹیاں لے سکتی ہیں۔ ایسی صورت میں آپ معذور سمجھی جائیں گی، کیونکہ آپ کا حق بلاوجہ روکا جا رہا ہے۔
2. اگر چھٹیاں آپ کا حق نہیں ہیں:
اگر یہ چھٹیاں قانونی طور پر آپ کا حق نہیں ہیں اور آپ رشوت دے کر غیر قانونی سہولت لینے کی کوشش کر رہی ہیں، تو پھر یہ عمل جائز نہیں ہوگا۔ اس صورت میں آپ بھی رشوت دینے کے جرم میں شریک ہوں گی۔
بہتر طریقہ:
- آپ نے جس مشکل کا ذکر کیا ہے، اس کے لیے بہتر تھا کہ آپ پہلے اسکول ٹرانسفر کے معاملات طے کر لیتیں اور پھر گھر کی شفٹنگ کرتیں۔
- اگر ممکن ہو تو دوبارہ انتظامیہ سے بات کریں اور کوشش کریں کہ رشوت دیے بغیر کوئی حل نکل آئے۔
نتیجہ:
- اگر چھٹیاں آپ کا حق ہیں اور مجبوری کی وجہ سے رشوت کے بغیر ممکن نہیں، تو آپ کے لیے گنجائش ہے۔
- لیکن اگر چھٹیاں غیر قانونی طور پر لی جا رہی ہیں، تو یہ عمل ہرگز جائز نہیں۔
اللہ تعالیٰ آپ کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے!