سوال:
چار بھائی اور دو بہنیں ہیں، اور ملکیت ڈیڑھ کروڑ روپے ہے۔ اس کی وراثت کیسے تقسیم ہوگی؟ کیا پانچ حصے بنا کر چار بھائیوں اور ایک حصہ بہنوں میں تقسیم کیا جائے گا؟
جواب از فضیلۃ الباحث نعمان خلیق حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
اسلامی وراثت کے اصولوں کے مطابق:
◄ بھائیوں کو بہنوں کے مقابلے میں دوگنا حصہ دیا جاتا ہے۔
◄ مجموعی وراثت میں سے بھائیوں اور بہنوں کے حصص درج ذیل طریقے سے تقسیم کیے جائیں گے:
حصص کی تفصیل:
◄ ہر بھائی کا حصہ = 30 لاکھ روپے
◄ ہر بہن کا حصہ = 15 لاکھ روپے
تقسیم کی وضاحت
چار بھائیوں کے حصے:
◄ 30 لاکھ × 4 بھائی = 120 لاکھ روپے
دو بہنوں کے حصے:
◄ 15 لاکھ × 2 بہنیں = 30 لاکھ روپے
کل وراثت:
◄ 120 لاکھ + 30 لاکھ = 150 لاکھ (ڈیڑھ کروڑ روپے)
خلاصہ:
وارث | حصہ (روپے میں) |
---|---|
ہر بھائی | 30 لاکھ |
ہر بہن | 15 لاکھ |
◄ یہ تقسیم قرض و وصیت کی ادائیگی کے بعد ہوگی۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب