سوال:
خنثی (مخنث) کی پیدائش کیسے ہوتی ہے اور اس پر کون سے شرعی احکامات نافذ ہوں گے؟
جواب از فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ
خنثی کی پیدائش
خنثی کی پیدائش بھی عام انسانوں کی طرح ہوتی ہے، لیکن اس میں اللہ کی حکمت اور مرضی شامل ہے۔
خنثی اس صورت میں پیدا ہوتا ہے جب کسی فرد میں مرد اور عورت دونوں جنسی علامات موجود ہوں یا دونوں کے درمیان غیر واضح حالت ہو۔
خنثی کی اقسام
علماء نے خنثی کو تین اقسام میں تقسیم کیا ہے:
➊ خنثی مذکر:
◄ جس کا تخلیقی رجحان مردوں کی طرف زیادہ ہو۔
◄ اس پر مردوں کے احکام لاگو ہوں گے، جیسے لباس، عبادات اور وراثت میں مرد کا حصہ۔
➋ خنثی مؤنث:
◄ جس کا تخلیقی رجحان عورتوں کی طرف زیادہ ہو۔
◄ اس پر خواتین کے احکام لاگو ہوں گے، جیسے پردہ، لباس، عبادات اور وراثت میں عورت کا حصہ۔
➌ خنثی مشکل:
◄ جو دونوں جنس کی طرف برابر کا رجحان رکھتا ہو، یعنی اس میں واضح طور پر کسی ایک جنس کی تعیین مشکل ہو۔
◄ یہ بہت کم پایا جاتا ہے اور اس صورت میں علماء اور ماہرینِ دین مخصوص احوال کے مطابق زمانے کے تقاضوں اور شریعت کی روشنی میں احکامات جاری کریں گے۔
وراثت میں حصہ
◄ خنثی کے وراثتی حق کا فیصلہ اس کے رجحان کے مطابق کیا جائے گا۔
◄ اگر اس کا رجحان مرد کی طرف ہے تو مرد کے حصے کے مطابق وراثت دی جائے گی، اور اگر عورت کی طرف ہے تو عورت کے حصے کے مطابق۔
◄ خنثی مشکل کی صورت میں علماء کا اجتہاد اور تحقیق کے بعد وراثتی حصہ طے کیا جائے گا۔
خلاصہ:
◄ خنثی کی پیدائش اللہ کی حکمت کا حصہ ہے۔
◄ اس پر نافذ ہونے والے احکام اس کی جنس کے رجحان کے مطابق ہوں گے۔
◄ خنثی مذکر پر مردوں کے، خنثی مؤنث پر خواتین کے، اور خنثی مشکل کے لیے علماء اجتہادی فیصلہ کریں گے۔
◄ وراثت کا فیصلہ بھی اسی بنیاد پر کیا جائے گا کہ خنثی کس جنس کے زیادہ قریب ہے۔
واللہ اعلم وعلمہ اتم