سوال:
اگر ایک آدمی مغرب کی نماز کی دوسری رکعت میں سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھتا اور نماز ختم کرنے کے بعد ایک رکعت پڑھ کر ایک سجدہ سہو کرتا ہے، تو کیا اس طرح کرنا درست ہوگا؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جان بوجھ کر سورۃ الفاتحہ چھوڑنے کا حکم:
◄ اگر کسی نے جان بوجھ کر سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی، تو اس کی نماز باطل ہو جاتی ہے، کیونکہ سورۃ الفاتحہ نماز کی رکن ہے اور اس کے بغیر نماز درست نہیں ہوتی۔
◄ ایسی صورت میں نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا۔
بھول کر (سہواً) سورۃ الفاتحہ چھوڑنے کا حکم:
اگر کسی سے سہواً یا نسیاناً سورۃ الفاتحہ چھوٹ گئی ہو، تو وہ رکعت شمار نہیں ہوگی۔
اس صورت میں صحیح طریقہ یہ ہے
نماز کے دوران اگر یاد آجائے:
◄ سلام نہ پھیرے، فوراً کھڑا ہو جائے اور ایک اضافی رکعت مکمل کرے۔
◄ سلام سے پہلے یا بعد میں دو سجدہ سہو کرے۔
نماز مکمل کرنے کے بعد یاد آئے:
◄ ایک اضافی رکعت ادا کرے اور پھر سلام سے پہلے یا بعد میں دو سجدہ سہو کرے۔
امام کے ساتھ نماز میں شامل ہونے کی صورت میں:
◄ اگر مقتدی امام کے ساتھ سلام پھیر چکا ہو، تو وہ ایک اضافی رکعت مکمل کرے اور سلام سے پہلے یا بعد میں دو سجدہ سہو کرے۔
نتیجہ:
◄ جان بوجھ کر سورۃ الفاتحہ چھوڑنے سے نماز باطل ہو جاتی ہے اور اسے دوبارہ پڑھنا ضروری ہے۔
◄ اگر بھول کر سورۃ الفاتحہ چھوٹی ہو، تو اضافی رکعت مکمل کر کے سجدہ سہو کیا جائے۔
◄ صرف ایک سجدہ سہو کافی نہیں ہوگا، بلکہ دو سجدے کرنے ضروری ہیں۔