سود کی کمائی سے رشوت دینے یا ذاتی کام کروانے کا حکم

سوال:

کیا سود کی کمائی سے کوئی ذاتی کام کروانا، جس میں رشوت دینی پڑے، شرعاً جائز ہے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سود کی کمائی کا شرعی حکم:

◄ اگر سود کا پیسہ جان بوجھ کر کمایا جا رہا ہے، جیسے سیونگ اکاؤنٹ یا دیگر سودی ذرائع سے، تو یہ کمانا اور اس سے فائدہ اٹھانا حرام ہے۔
◄ سود کے پیسے کو کسی ناجائز کام میں لگانا، چاہے وہ رشوت دینا ہو یا کوئی اور غلط کام، دوہری لعنت میں شمار ہوتا ہے۔
◄ سود کھانے اور کھلانے سے متعلق سخت وعید موجود ہے، اور ایسے پیسوں کو اپنی ذات کے فائدے میں استعمال کرنا شرعاً ناجائز ہے۔

اگر سودی پیسے نادانستہ طور پر آگئے ہوں:

◄ اگر کسی کے پاس انجانے میں سودی پیسہ آ گیا ہو، تو اس سے جان چھڑانا ضروری ہے۔
◄ لیکن اس پیسے کو ضائع کرنا (جیسے جلانا یا پھینک دینا) بھی جائز نہیں ہے، کیونکہ مال کو ضائع کرنا شرعاً اور قانوناً ممنوع ہے۔
◄ اس کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اسے فلاحی کاموں میں بغیر ثواب کی نیت کے خرچ کر دیا جائے۔

سود سے رشوت دینا اور اس کا نقصان:

◄ رشوت دینا اور لینا دونوں حرام ہیں، اور نبی کریم ﷺ نے اس عمل پر لعنت بھیجی ہے۔
◄ سودی پیسہ لے کر رشوت دینا گویا ایک لعنت کو دوسری لعنت سے اتارنے کے مترادف ہے، جو شرعاً ناجائز ہے۔
◄ رشوت دینا صرف اضطراری حالت میں جائز ہو سکتا ہے، جب کسی کا بنیادی حق چھین لیا جائے اور کوئی اور راستہ نہ بچے، لیکن اس میں بھی حلال پیسے استعمال کرنے کا حکم ہے، نہ کہ سودی رقم کا۔

سود سے فائدہ اٹھانے کی ممانعت:

◄ اگر سودی پیسے کو کسی ذاتی فائدے، مثلاً رشوت دینے یا دیگر کاموں میں استعمال کیا جائے، تو یہ مکمل طور پر حرام ہے۔
◄ ایسے حالات میں سود کی رقم فلاحی کاموں میں لگا دی جائے تاکہ اس سے جان چھڑائی جا سکے، لیکن ذاتی کاموں میں اس سے کوئی بھی فائدہ اٹھانا ناجائز ہے۔

نتیجہ:

◄ سود کا پیسہ کمانا اور اسے ذاتی کام میں استعمال کرنا حرام ہے۔
◄ رشوت دینا بھی حرام ہے، اور اگر کسی کام کے لیے سودی رقم سے رشوت دی جائے، تو یہ دوہری لعنت میں شمار ہوگا۔
◄ سود کی رقم سے جان چھڑانے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ اسے فلاحی کاموں میں بغیر ثواب کی نیت کے خرچ کیا جائے، نہ کہ ذاتی کاموں میں استعمال کیا جائے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے