وتر میں دعائے قنوت نہ آنے کا شرعی حکم

سوال

اگر کسی شخص کو وتر کی نماز میں دعائے قنوت نہیں آتی اور یاد کرنا بھی مشکل ہو، تو وہ کیا کرے؟

جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ

دعائے قنوت لازم نہیں ہے

◄ وتروں میں دعائے قنوت پڑھنا ضروری نہیں۔
◄ اگر کوئی نمازی دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے یا جان بوجھ کر ترک کر دے، تو بھی وتر کی نماز درست اور مکمل ہوتی ہے۔

یاد کرنے کی کوشش کرنا مستحب ہے

◄ اگر کوئی یاد کرنا چاہے، تو روزانہ کچھ نہ کچھ حصہ یاد کرے اور وہی پڑھے۔
◄ دعائے قنوت نہ یاد ہونے کی صورت میں کوئی اور دعا بھی مانگی جا سکتی ہے۔

سجدہ سہو کی ضرورت نہیں

◄ اگر وتر میں دعائے قنوت رہ جائے تو سجدہ سہو کی ضرورت نہیں ہے۔

نتیجہ

◄ دعائے قنوت وتر میں لازم نہیں، بغیر قنوت کے بھی وتر درست ہیں۔
◄ جو یاد کرنا چاہے، وہ روزانہ کچھ حصہ یاد کر سکتا ہے۔
◄ اگر قنوت نہ پڑھی جائے تو سجدہ سہو بھی واجب نہیں ہوتا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے