سوال
کیا سنت پر عمل کرتے ہوئے کارپٹڈ مسجد میں نئے جوتے پہن کر نماز پڑھی یا پڑھائی جا سکتی ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ ، فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ
جوتوں کے ساتھ نماز پڑھنے کی اصل سنت
◄ نبی کریم ﷺ سے جوتے پہن کر نماز پڑھنا ثابت ہے، بشرطیکہ جوتے پاک ہوں۔
◄ نئے ہوں یا مستعمل، دونوں میں نماز ادا کی جا سکتی ہے۔
کارپٹڈ مسجد میں جوتے پہننے کا مسئلہ
◄ اگر مسجد میں قالین بچھا ہوا ہو، تو جوتے پہن کر نماز پڑھنے سے صفائی اور نظم و ضبط کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
◄ اگر فتنہ یا انتشار کا خدشہ ہو، تو اس سنت پر اس طرح عمل نہ کیا جائے کہ فساد پیدا ہو۔
◄ اگر کوئی اس سنت پر عمل کرنا چاہے، تو نمازیوں کو آگاہ اور مطمئن کرنے کے بعد ایسا کر سکتا ہے۔
ضرورت اور حکمت
◄ شیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ کے مطابق، اگرچہ کارپٹڈ مسجد میں جوتے پہن کر نماز پڑھی جا سکتی ہے، لیکن فتنہ پھیلنے کے امکان کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
◄ شیخ اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ کے مطابق، کارپٹڈ مسجد میں جوتے پہن کر نماز پڑھنے سے غیر ضروری فتنہ پیدا ہوگا، لہذا اس کی ضرورت نہیں ہے، اگرچہ اصل میں اس میں کوئی ممانعت نہیں۔
نتیجہ
◄ اصولی طور پر جوتے پہن کر نماز پڑھنا جائز ہے، بشرطیکہ وہ پاک ہوں۔
◄ کارپٹڈ مسجد میں جوتے پہن کر نماز پڑھنا عام طور پر فتنہ اور الجھن کا باعث بن سکتا ہے، اس لیے احتیاط بہتر ہے۔
◄ اگر کسی کو اس سنت پر عمل کرنا ہو، تو پہلے نمازیوں کو مطمئن کرنا چاہیے تاکہ کوئی فساد پیدا نہ ہو۔