تحریر: عمران ایوب لاہوری
بدعتی و گنہگار کے پیچھے نماز
بدعت اگر کفر و شرک تک پہنچ جائے تو اس کا حکم مشرک کا ہی ہے لیکن اگر ایسا نہ ہو تو بدعتی یا کسی گنہگار شخص کو مستقل امام نہیں بنانا چاہیے البتہ اگر اس کے پیچھے کبھی بوقت ضرورت نماز پڑھنی پڑ جائے تو نماز درست ہو گی ۔ اس کا حکم فاسق کا ہے اور اس کے پیچھے نماز صحیح ہے۔
(شوکانیؒ ) انہوں نے اس کو ترجیح دی ہے۔
[السيل الجرار: 247/1 ، نيل الأوطار: 423/2]