سوال
مسجد میں شیشہ لگنے اور نماز کے دوران عکس دکھائی دینے کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
شیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ نے اس سوال کے جواب میں فرمایا کہ:
مسجد میں شیشے کے استعمال کے مسائل:
- شیشے کا عکس دکھانا:
مساجد میں بعض اوقات سامنے شیشہ نصب ہوتا ہے جو نمازی کو اس کا عکس دکھاتا ہے۔
ایسی جگہ پر قصداً کھڑا ہو کر اپنا عکس دیکھنا، بال سنوارنا یا بار بار شیشے میں دیکھتے رہنا خشوع و خضوع کے منافی ہے۔ - خشوع میں خلل:
نماز کے دوران خشوع و خضوع برقرار رکھنا بہت ضروری ہے، اور شیشے میں اپنا عکس دیکھنے سے اس میں خلل واقع ہوتا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایک مرتبہ ایسی جائے نماز کو بدل دیا تھا جو خشوع میں رکاوٹ بن رہی تھی۔
حکم اور مشورہ:
- شیشے نہ لگانے کی تاکید:
مسجد میں ایسے شیشے نہ لگائیں جو نمازی کو اس کا عکس دکھائیں۔ اگر شیشے موجود ہوں، تو ان کے سامنے پردے لگا دیے جائیں جو نماز کے وقت کھینچ دیے جائیں تاکہ عکس نظر نہ آئے۔ - نماز کی صحت:
ہم کسی کی نماز کے صحیح یا غلط ہونے پر فتویٰ نہیں لگا رہے، لیکن یہ واضح ہے کہ خشوع و خضوع کو برقرار رکھنا مطلوب ہے، اور شیشے کا عکس دیکھنا اس کے منافی ہے۔
قرآن سے دلیل:
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
“الَّذِيۡنَ هُمۡ فِىۡ صَلَاتِهِمۡ خَاشِعُوۡنَ”
"(مومن) وہی ہیں جو اپنی نماز میں خشوع کرنے والے ہیں۔”
(سورۃ المؤمنون: 2)