نبی ﷺ کے رومال سے متعلق روایت کا تحقیقی جائزہ
تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ

اس رومال کو آگ نے نہ جلایا جس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پسینہ صاف کیا
روایت ہے جو رومال آپ کے چہرة اقدس کو مس کر لیتا اس پر آگ اثر نہ کرتی تھی۔ کچھ آدمی حضرت انس رضی اللہ عنہ کے ہاں مہمان ٹھہرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لیے کھانا لائے۔ خورد و نوش کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی کنیز کو بلایا اور رومال لانے کے لیے کہا۔ وہ کنیز ایک میلا سارا مال لے آئی اور حضرت انس رضی اللہ عنہ نے اسے آگ جلانے کے لیے کہا۔ بعدازاں کہا کہ اس رومال کو آگ میں پھینک دے۔ کچھ دیر بعد جب رومال کو باہر نکالا گیا تو وہ دودھ کی طرح سفید ہو چکا تھا اور ذرا بھی نہ جلا۔ انہوں نے پوچھا : یہ کیا ماجرا ہے؟ حضرت انس رضی اللہ عنہ کہنے لگے : یہ وہ رومال ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا چہرہ مبارک صاف فرمایا کرتے تھے۔ جب میلا ہو جاتا ہے تو ہم اسے آگ میں ڈال کر پاک کر لیتے ہیں اور آگ اس پر اثر نہیں کرتی۔

تحقیق الحدیث :

یہ روایت صحیح نہیں نہ ہی اس کی کوئی سند نظر سے گزری نہ ہی کسی مستند کتاب میں یہ موجود ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے