ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1
سوال:
مسجد کے نمازی ہر نماز کے بعد امام سے دعا کروانے کا معمول بنا لیتے ہیں۔ کیا ایسے مقام پر دعا کروانا جائز ہے؟
جواب:
ہر نماز کے بعد دعا کروانے کو معمول بنانا درست نہیں ہے۔ اگر کبھی کبھار اتفاقاً کوئی نمازی امام سے دعا کروانے کا مطالبہ کرے تو امام ہاتھ اٹھا کر دعا کر سکتے ہیں۔
وضاحت:
- دعا کروانے کی کوئی خاص تخصیص فرض نماز کے بعد یا اس سے قبل نہیں ہے۔
- اگر کسی اور وقت دعا کا مطالبہ ہو تو اس وقت بھی امام دعا کر سکتے ہیں۔
خلاصہ:
نماز کے بعد امام سے دعا کروانے کو روزمرہ کا معمول بنانا سنت کے خلاف ہے، لیکن اتفاقاً دعا کروانے میں کوئی حرج نہیں۔ اللہ بہتر جاننے والا ہے۔