ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1
سوال
کیا موجودہ جمہوری نظام شرک، کفر، گناہ کبیرہ، اللہ کی نافرمانی اور صریح گمراہی ہے؟
الجواب
اگر جمہوری نظام یا کثرتِ رائے کو قرآن مجید اور سنتِ رسول اللہ ﷺپر فوقیت دی جائے، تو یہ تمام باتیں درست ہیں۔
یعنی:
- اگر جمہوریت میں اکثریت کی رائے کو اللہ کے احکام اور رسول ﷺ کی سنت کے مقابلے میں اہم سمجھا جائے، تو یہ شرک، کفر، گناہ کبیرہ اور صریح گمراہی کے زمرے میں آ سکتا ہے۔
وضاحت:
اسلامی عقیدہ کے مطابق اللہ کے احکامات اور رسول اللہ ﷺ کی سنت سے بڑھ کر کوئی نظام یا قانون قابل قبول نہیں ہے۔ اس لیے:
- اگر جمہوری نظام شریعت کے احکامات کے تابع ہو تو جائز ہے۔
- لیکن اگر شریعت کو پسِ پشت ڈال کر اکثریتی رائے کو فیصلہ کن بنایا جائے، تو یہ ناقابل قبول ہوگا۔