عید کے خطبے سے پہلے اذان دینے کا شرعی حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1

سوال

کیا عید کے خطبے سے پہلے اذان کہنا شریعت کے مطابق جائز ہے؟

جواب

عید کے موقع پر خطبہ شروع ہونے سے پہلے یا نماز سے پہلے اذان یا اقامت کہنا شریعت کی رو سے ناجائز اور بدعت ہے، کیونکہ اس کا کوئی ثبوت قرآن و حدیث میں موجود نہیں ہے۔ بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل سے اس کے برعکس واضح رہنمائی ملتی ہے۔

دلیل:

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت ہے:
"عَنْ اِبْنِ عَبَّاسِ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَّی الْعِیْدَ بَلَا اَذَانٍ وَّلَا اَقَامَةً”
(سنن ابو داؤد، صحیح بخاری میں اس کا اصل موجود ہے)

ترجمہ: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عید کی نماز بغیر اذان اور بغیر اقامت کے ادا کی۔

خلاصہ:

  • عید کے خطبے یا نماز سے پہلے اذان یا اقامت کہنا بدعت ہے اور شریعت کے خلاف ہے، کیونکہ یہ عمل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہے۔
  • مسلمانوں کو عید کی نماز اور خطبے میں سنت طریقہ اپنانا چاہیے اور غیر ثابت شدہ امور سے اجتناب کرنا چاہیے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے