دو سجدوں کے درمیان مسنون دعا اور روایت کی تحقیق
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ جلد 1، محدث فتویٰ

سوال

کیا دو سجدوں کے درمیان پڑھی جانے والی دعا "اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِی” کی روایت صحیح ہے؟ اگر یہ روایت صحیح نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو سجدوں کے درمیان کون سی دعا پڑھتے تھے؟

جواب

روایت کی حیثیت:

  • "اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاھْدِنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِی”
    "اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے، مجھے عافیت عطا فرما، اور مجھے رزق عطا کر۔”
    یہ دعا ابو داؤد اور ترمذی میں مروی ہے۔ تاہم، اس روایت میں حبیب بن ابی ثابت مدلس ہیں اور انہوں نے عن کے ساتھ روایت کی ہے، اس لیے یہ روایت سند کے اعتبار سے ضعیف ہے۔
  • البتہ حاکم اور ذہبی نے اس روایت کو صحیح قرار دیا ہے، اور بعض اہل علم اس پر عمل کی گنجائش دیتے ہیں۔

صحیح روایت:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو سجدوں کے درمیان دعا کے حوالے سے صحیح روایت یہ ہے:
"رَبِّ اغْفِرْلِیْ، رَبِّ اغْفِرْلِیْ”
"اے میرے رب! مجھے بخش دے، اے میرے رب! مجھے بخش دے۔”
(ابو داؤد)

خلاصہ:

  • "اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ…” کی روایت ضعیف ہے لیکن بعض علماء اس پر عمل کو جائز سمجھتے ہیں۔
  • صحیح اور مسنون دعا جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو سجدوں کے درمیان پڑھتے تھے، وہ "رَبِّ اغْفِرْلِیْ، رَبِّ اغْفِرْلِیْ”ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے