انبیاء کرام: اللہ کے بندوں کے لیے ہدایت کے سفیر
انبیاء کرام اللہ تعالی اور اس کے بندوں کے درمیان واسطہ اور سفیر ہیں، جن کے ذریعے اللہ تعالی نے ابتدا سے ہی انسانوں کی ہدایت کا بندوبست کیا۔
جب لوگ اپنی خواہشات کی پیروی کرتے ہوئے اللہ کے احکام توڑتے، محرمات کا ارتکاب کرتے اور دوسروں کے حقوق غضب کرتے، تو اللہ تعالی وقتاً فوقتاً رسول بھیجتا۔
یہ رسول اللہ کے احکام کی یاد دہانی کرواتے، لوگوں کو گناہوں سے ڈراتے، نصیحتیں کرتے، اور سابقہ امتوں کے واقعات یاد دلاتے۔
خاتم الانبیاء حضرت محمد ﷺ کو قیامت تک کے لیے خوشخبری دینے والا، ڈرانے والا، اور اللہ کی طرف دعوت دینے والا روشن چراغ بنا کر بھیجا گیا۔
آپ ﷺ اس وقت مبعوث ہوئے جب رسولوں کے درمیان طویل وقفہ آ چکا تھا، آسمانی کتابوں میں تحریف ہو چکی تھی، شریعتوں کو بدل دیا گیا تھا، اور ہر قوم اپنی غلط راہوں پر گامزن تھی۔
آپ ﷺ نے انسانیت کو گمراہی کے اندھیروں سے نکال کر ہدایت کے نور کی طرف لے جایا اور برے اور نیک لوگوں کے درمیان فرق واضح کیا۔
(ماخذ: لوامع الأنوار البھیہ جلد 2 صفحہ 216 – 236، مجموع الفتاوی جلد 19 صفحہ 99 – 102)
انسانوں کو انبیاء کی ضرورت
اہم نکات:
1. خالق کو پہچاننے کی ضرورت
انسان اللہ کی مخلوق اور بندہ ہے، اس لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے خالق کو پہچانے، اور یہ جانے کہ اللہ اس سے کیا چاہتا ہے۔
یہ ہدایت انسان کو صرف انبیاء اور رسولوں کے ذریعے ہی حاصل ہو سکتی ہے۔
2. روحانی غذا کی ضرورت
انسان جسم اور روح کا مرکب ہے۔ جسمانی غذا کھانے پینے سے حاصل ہوتی ہے، لیکن روحانی غذا وہی ہے جو خالق نے مقرر کی ہے، اور یہ صرف دینِ صحیح اور عملِ صالح ہے۔
انبیاء ہی دینِ صحیح اور عملِ صالح کی رہنمائی لاتے ہیں۔
3. صحیح دین کی رہنمائی
انسان فطرتاً دین کا طلبگار ہے، اس لیے اسے ایک ایسا دین چاہیے جو حقیقی اور صحیح ہو۔ انبیاء و رسول ہی صحیح دین کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔
4. اللہ کی رضا اور جنت کا راستہ
انسان کو ایسے راستے کی ضرورت ہے جو اسے دنیا میں اللہ کی رضا اور آخرت میں جنت کی نعمتوں تک پہنچا دے۔ یہ راستہ صرف انبیاء و رسول ہی بتا سکتے ہیں۔
5. دشمنوں سے حفاظت
انسان کمزور ہے اور اس کے دشمن جیسے شیطان، برے ساتھی اور نفسِ امارہ اسے گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انبیاء کرام ان دشمنوں سے بچنے کے لیے واضح رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔
6. عدل و انصاف کے قوانین
انسان فطری طور پر ایک سماجی مخلوق ہے، اور اجتماعیت میں زندگی گزارنے کے لیے ایسے قوانین کی ضرورت ہوتی ہے جو عدل و انصاف پر مبنی ہوں۔
یہ قوانین صرف انبیاء کے ذریعے لائے گئے شریعت میں مکمل طور پر موجود ہیں۔
7. اطمینانِ قلب اور حقیقی خوشی
انسان کو سکونِ قلب اور حقیقی خوشی کے اسباب کی ضرورت ہے۔ انبیاء کرام انسانیت کو ان اسباب کی طرف رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔