گھریلو زندگی میں رسول اللہ ﷺ کا عملی نمونہ
تحریر: شیر محمد امینی

گھر: اخلاق کا حقیقی امتحان

گھر ایک ایسی جگہ ہے جہاں انسان کے اخلاق کا حقیقی امتحان ہوتا ہے، کیونکہ یہاں صبح و شام اور ہر وقت گھر والوں سے واسطہ رہتا ہے۔ گھر کے ماحول میں انسان اپنے اصل مزاج کو چھپا نہیں سکتا۔ اسی لیے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
’’خَیْرُکُمْ خَیْرُکُمْ لِأَهْلِهِ، وَأَنَا خَیْرُکُمْ لِأَهْلِی‘‘

"تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہلِ خانہ کے لیے سب سے بہتر ہو، اور میں اپنے اہلِ خانہ کے لیے سب سے بہتر ہوں۔”
(صحیح بخاری، کتاب النکاح، حدیث نمبر: 5186)

رسول اللہ ﷺ کی عائلی زندگی: ایک کامل نمونہ

رسول اللہ ﷺ کی زندگی کی ذمہ داریاں بہت وسیع اور متنوع تھیں، لیکن ان کے باوجود آپ ﷺ نے اپنے اہل خانہ کے حقوق کا مکمل خیال رکھا۔ آپ ﷺ کی زندگی کا مطالعہ ظاہر کرتا ہے کہ چاہے ازواج مطہرات ہوں، اولاد، خدام، یا دیگر اقرباء، آپ ﷺ نے ہر ایک کے ساتھ انصاف، محبت اور حسن سلوک کا مظاہرہ کیا۔

بیویوں کے ساتھ سلوک

آپ ﷺ اپنی ازواج کے لیے ایک محبت کرنے والے شوہر تھے۔ ہر بیوی کے ساتھ عدل و انصاف کا مکمل اہتمام کرتے، حالانکہ شریعتاً یہ لازم نہ تھا۔ ازواج کے درمیان باری مقرر کرتے اور ان کی ضروریات کا خیال رکھتے۔ اگر سفر پر جانا ہوتا تو قرعہ اندازی کرتے اور جس کا نام نکلتا، اسے ساتھ لے جاتے۔
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 2581)

اہل خانہ کی ضروریات کا خیال

عصر کی نماز کے بعد آپ ﷺ اپنی تمام ازواج کے پاس جاتے اور ان کی ضروریات معلوم کرتے۔ حضرت حفصہؓ نے ایک مرتبہ اپنی باری حضرت عائشہؓ کو دی، تو آپ ﷺ نے اس کا بھی اہتمام کیا۔ جب گھر میں داخل ہوتے تو سلام کرتے اور گھر کے کاموں میں حصہ لیتے۔
(زاد المعاد)

گھریلو ماحول میں شفقت اور محبت

آپ ﷺ کا گھر محبت، شفقت اور مزاح کا گہوارہ تھا:

  • حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ کے ساتھ کبھی دوڑ لگائی اور آپ ﷺ نے بھی اس میں خوشی سے حصہ لیا۔ ایک بار وہ جیت گئیں، تو آپ ﷺ نے ہنس کر کہا کہ یہ اُس جیت کا بدلہ تھا۔
  • آپ ﷺ بچوں کے ساتھ نہایت محبت سے پیش آتے، ان کو گود میں لیتے، کاندھے پر بٹھاتے اور چومتے۔ راستے میں بچوں کو سلام کرتے اور ان کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آتے۔
    (مسلم، حدیث نمبر: 2426)

خادموں کے ساتھ سلوک

حضرت انس بن مالکؓ، جو دس سال تک رسول اللہ ﷺ کے خادم رہے، فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ نے کبھی مجھ سے "اُف” تک نہ کہا اور نہ ہی کسی غلطی پر ملامت کی۔ آپ ﷺ ہمیشہ تحمل اور بردباری سے پیش آتے۔
(صحیح بخاری، حدیث نمبر: 6038)

گھر کے کاموں میں شرکت

رسول اللہ ﷺ گھر کے کاموں میں خود حصہ لیتے، مثلاً بکری کا دودھ دوہنا، اپنے نعلین کی مرمت کرنا، یا چھوٹے موٹے گھریلو کام انجام دینا۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ گھریلو کاموں میں حصہ لیتے اور گھر والوں کے ساتھ محبت سے پیش آتے۔
(زاد المعاد)

کھانے میں سادگی

آپ ﷺ جو کھانا گھر میں ہوتا، اسے بغیر کسی شکایت کے قبول فرماتے۔ اگر پسندیدہ کھانا ہوتا تو تناول فرماتے، ورنہ خاموشی اختیار کرتے۔
آپ ﷺ کا بستر نہایت سادہ تھا، کبھی کھجور کی چھال بھرا ہوا چمڑا، اور کبھی محض چمڑے کا ٹکڑا۔
(زاد المعاد)

ازدواجی زندگی: بہترین نمونہ

رسول اللہ ﷺ کی ازدواجی اور گھریلو زندگی اسلام کے اس مزاج کی عکاسی کرتی ہے، جس میں محبت، عدل اور احترام کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ آپ ﷺ نے اپنی ازدواجی زندگی کو عملی نمونہ بنا کر دکھایا، جو آج بھی ہر طرح کی بے سکونی اور گھریلو مسائل کے حل کے لیے بہترین نسخہ ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے