عورت کا دوران تلاوت کلام پاک سر ننگا ہونا
فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ

سوال :

اس مسلمان عورت کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے جو نماز پڑھتی ہے، روزے رکھتی ہے اور تلاوت کلام پاک کرتی ہے مگر سر نہیں ڈھانپتی؟

جواب :

تلاوت کلام پاک کے لئے سر ڈھانپنا شرط نہیں ہے، البتہ جن اعضاء کا ڈھانپنا ضروری ہے وہ اعضاء ڈھانپے بغیر نماز پڑھناجائز نہیں ہے۔ آزاد اور بالغ عورت دوران نماز چہرے کے علاوہ مکمل طور پر واجب الستر ہے، حالت نماز میں چہرہ ڈھانپنا ضروری نہیں۔ ہاں آس پاس غیر محرم مردوں کی موجود گی میں چہرہ ڈھانپنا ضروری ہے۔ عورت کے لئے خاوند اور محرم رشتہ داروں کے علاوہ کسی کے سامنے چہرہ ننگا کرنا جائز نہیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے