سونے سے قبل وتر پڑھنے کا حکم اور قیام اللیل کا ثواب
فتویٰ : شیخ محمد بن صالح عثیمین حفظ اللہ

سوال :

میں سونے تک تھک جاتی ہوں۔ کیا میرے لئے سونے سے قبل وتر پڑھنا جائز ہے؟ کیونکہ میں نماز فجر کے وقت بیدار ہوتی ہوں اور کیا اس طرح مجھے قیام اللیل کا ثواب ملے گا؟

جواب :

اگر آپ کا یہ معمول ہے کہ آپ نماز فجر کے وقت ہی بیدار ہو پاتی ہیں، تو پھر سونے سے قبل وتر پڑھ لینا افضل ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو وصیت فرمائی تھی کہ وہ سونے سے پہلے وتر پڑھ لیا کریں۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے جتنی نماز پڑھنا چاہیں پڑھ لیں اور پھر وتر پڑھ کر سو رہیں۔ اگر آپ قبل از فجر نیند سے اٹھ جائیں اور نوافل پڑھنا چاہیں تو دو دورکعت کر کے پڑھ سکتی ہیں۔ مگر وتر دوبارہ نہ پڑھیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے