مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ
کوئی معلوم چیز، متعین مدت تک مہیا کرنے کی ذمے داری
اسے بیع سلم کہا جاتا ہے، اگر چیز معلوم ہو اور مدت بھی متعین، اور قیمت پیشگی وصولی کر لی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر کہے: جو میری اس اونٹی یا فلاں اونٹنی کے پیٹ میں آج بچہ ہے، یا آئندہ سال ہوگا (آئندہ سال کا حمل) وہ میں تجھے بیچتا ہوں، یہ جائز نہیں، اگر وہ کہتا ہے: میں اپنی ذمے داری پر تجھے فلاں فلاں چیز 100 صاع یا سو کلو فروخت کرتا ہوں، اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر یہ کہے کہ اس کھجور کا پھل تجھے بیچتا ہوں تو یہ درست نہیں۔
[ابن باز: مجموع الفتاوي و المقالات: 277/10]