علما فقہ ، حدیث اور تفسیر کی شہادت
(1) علامہ مازری رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
الجاموس : ضرب من البقر [ العلم بفوائد مسلم 1/ 326 نيز ديكهئے : اعمل العلم بفوائد مسلم از علامہ قاضي عياض كسي 1 / 488 ]
بھینس گائے ہی کی ایک قسم ہے ۔(2) علامہ ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
الجواميس نوع من البقر ، والبخاتي نوع من الإبل ، والضأن والمعز جنس واحد [ الكافي فى فقه الامام احمد ، 1 / 390]
بھینسیں گائے کی ایک کی قسم میں بخاتی اونٹ کی ایک قسم میں ، اور مینڈھا بکرا (دونوں) ایک جنس ہیں ۔
(3) علامہ مجد ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
الجواميس نوع من البقر [ الحرفى الفقه على مذهب الامام احمد بن حنبل 215/1 ]
بھینسیں گائے ایک قسم ہیں ۔
(4) علامہ محمد بن عبداللہ الزرکشی فرماتے ہیں :
قال : والجواميس كغيرها من البقر [شرح الزركشي على مختصر الخرقي 2/ 394 ]
فرمایا : بھینسیں اپنے علاوہ گایوں ہی کی طرح ہے ۔
(5) نیز علامہ منصور بہوتی رحمہ اللہ ”الروض المربع“ میں فرماتے ہیں :
لحم البقر والجواميس جنس [الروض المربع شرح زاد المستتقتع هيں : 342 ]
گائے اور بھینس کا گو شت ایک جنس ہے ۔
(6) علامہ ابن عاشور رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ومن البقر صنف له سنام فهو أشبه بالإبل ويوجد فى بلاد فارس ودخل بلاد العرب وهو الجاموس ، والبمر العربي لاسنام له وثورها يسمى الفريش [التحرير والتنوير8-/129 ]
اور گائے کی ایک قسم ہے جسے کو ہان ہوتی ہے ، لہذا وہ اونٹ سے زیادہ مشابہت رکھتی ہے ، اور وہ فارس کے علاقہ میں پائی جاتی ہے عرب کے علاقوں میں داخل ہوئی ہے ، اور وہ ”جاموس“ بھینس ہے ، عربی گائے کو کو بان نہیں ہوتی اور اس کے بیل کو فریش کہا جاتا ہے ۔
(7) علامہ عبد الباقی زرقانی فرماتے ہیں :
والجواميس جمع جاموس ، نوع من البقر [ شرح الزرقاني على الموطا 171/2 ]
جوامیس : جاموس کی جمع ہے ، گائے کی ایک قسم ہے ۔
(8) علامہ بدرالدین عینی فرماتے ہیں :
جواميس والبقر سواء لأنهانوع منه ، فتتناولهما النصوص الواردة باسم البقر [منحب اسلوك فى شرح تحفة الملوك ص : 227 ]
بھینسیں اور گائیں یکساں ہیں ، کیونکہ وہ اس کی ایک قسم ہے ۔ لہٰذا گائے کے نام سے وارد نصوص دونوں کو شامل ہیں ۔
(9) علامہ برہان الدین محمود بن احمد بخاری فرماتے ہیں :
لأن البقر اسم جنس والجاموس اسم نوع [المحيط البرهاني فى الفقه النعماني نقلاعن الحاوي 284/4 ۔ ]
کیونکہ گائے جنس کا نام ہے اور بھینس نوع کا نام ہے ۔
(10) امام ابن مہدی سفیان ثوری اور امام مالک فرماتے ہیں :
إن الجواميس من البقر [المدوية 1/ 355 ]
بھینسیں گائے میں سے ہیں ۔
(11) علامہ محمد بن محمد یا برقی فرماتے ہیں :
ويدخل فى البقر الجاموس لأنه من جنسه [العناية شرح الهداية 517/9 ]
اور گائے میں بھینس بھی داخل ہے ، کیونکہ وہ اس کی جنس سے ہے ۔
(12) علامہ فخر الدین ذیلعی حنفی فرماتے ہیں :
( والجاموس كالبقر) لأنه بقر حقيقة إذ هو نوع منه فيتناوهما النصوص الواردة باسم البقر . . . وقوله : والخاموس كالبقر ليس بجيد؛ لأنه يوهم أنه ليس ببقر [ تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وماشية الشلبی 1/ 263 ۔ ]
بھینس گائے کی طرح ہے ، کیونکہ وہ حقیقی گائے ہے ۔ اس لئے کہ وہ اس کی نوع ہے لہٰذا گائے کے نام سے وارد نصوص دونوں کو شامل ہیں ۔ ۔ ۔ اور مولف کا گائے کی طرح ”کہنا اچھا نہیں ہے ، کیونکہ اس تعبیر سے وہم ہوتا ہے کہ بھینس گائے نہیں ہے ! !
(13) علامہ بدرالدین عینی شرح ہدایہ میں فرماتے ہیں :
والجواميس والبقر سواء؛ لأن اسم البقر يتناولهما إذ هو نوع منه [ البناية شرح الهداية 3 / 329, 324/3 ]
بھینسیں اور گائیں دونوں یکساں ہیں؛ کیونکہ گائے کا نام دونوں کو شامل ہے ، اس لئے کہ وہ اس کی نوع ہے ۔
(14) علامہ زین الدین المعروف بابن نجیم المصری فرماتے ہیں :
الجوَامِيسُ مِنْ الْبَقَرِ؛ لأنَّهَانَوع منه [البحرالرائق شرح كنز الدقائق و منبه الخالق وتكملة الطوري 232/2 ]
بھینسیں گائے میں سے ہیں ، کیونکہ وہ گاتے ہی کی قسم ہیں ۔
(15) علامہ عبد الغنی بن طالب مشقی میدانی فرماتے ہیں :
( والجواميس والبقر سواء) لاتحاد الجنسية؛ إذ هو نوع منه [ اللباب فى شرح الكتاب 142/1]
اور بھینسیں اور گائیں برابر ہیں ، کیونکہ جنس ایک ہے ، کہ وہ اسی کی قسم ہے ۔
(16) علامہ محمد بن عبداللہ خرشی مالکی فرماتے ہیں :
(تنبية) : من البقر الجاموس [شرح مختصر خليل للخرشي 16/3 ]
تتبیہ : گائے ہی میں بھینس بھی ہے ۔
(17) علامہ محمد احمد دسوقی فرماتے ہیں :
ومن البقر الجاموس [ الشرح الكبير للشیخ الدر دير و حاشية الدسوقي 2/ 107 ]
گائے ہی میں بھینس بھی ہے ۔
(18) علامہ احمد محمد خلوتی صاوی مالکی فرماتے ہیں :
الجاموس صنف من البقر [بلغة السالك لا قرب المسالك 1/ 598 ]
بھینس گائے کی ایک قسم ہے ۔
(19) علامہ عبد الباقی زرقانی شرح مختصر خلیل میں فرماتے ہیں :
روي انه صلى الله عليه وسلم تحر عن أزواجه البقر ، وروي ذبح عن أزواجه البقر ، روي آنهره ومن البقر الجاموس [ شرح الزرقاني على مختصر خليل و ماشية البناني 25/3]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ نے اپنی بیویوں کی طرف سے گائے کی قربانی کی اور ایک روایت میں ہے کہ ذبح کیا ) اور گائے ہی میں بھینس بھی ہے ۔
(20) امام ابو ذکریا نووی فرماتے ہیں :
والصواب ما قدمناه أن البقر جنس ونوعاه الجواميس والعراب [ المجموع شرح المهذب 426/5 ]
صحیح بات وہ ہے جو ہم پہلے کہہ چکے ہیں : کہ گائے جنس ہے اور اس کی دوقسمیں بھینسیں اور عراب ہیں ۔
(21) علامہ محمد بن احمد بطال رکبی یمینی فرماتے ہیں :
الجواميس : نوع من البقر : معروف [النظم المستعذب فى تفسير غريب ألفاظ المهذب 1 / 146]
بھینسیں گائے کی ایک قسم میں معروف ہے ۔
(22) علامہ سلیمان بن محمد تکبیرمی مصری فرماتے ہیں :
والبقر اسم جنس . . . وهى أجناس منها الجواميس [ تخته الحبيب على شرح الخطيب 310/4 ]
بقر : اسم جنس ہے ، اس کی کئی جنسیں ہیں ، انہی میں بھینسیں بھی ہیں ۔
(23) امام اسحاق بن منصور کو سج فرماتے ہیں :
البقر جنس ، والجواميس نوع من أنواعه [مسائل الامام احمد و اسحاق بن راہويه 3 / 1057 ]
بقر : گائے جنس ہے اور بھینس اس کی قسموں میں سے ایک قسم ہے ۔
(24) علامہ ابن قدامہ مقدسی المعنی میں فرماتے ہیں :
ولأن الجواميس من أنواع البقر ، كما أن البحاني من أنواع الإبل [ المغني الابن قدامة 2/ 444 ]
اس لئے کہ بھینسیں گائے کی قسموں میں سے ہیں جیسے بختی اونٹ کی قسموں میں سے ۔
(25) علامہ عبد الرحمن جزیری فرماتے ہیں :
والمراد بالبقر ما يشمل الجاموس [الفقه على المذاهب الأربعة 541/1 ]
بقر (گائے ) سے مراد وہ ہے جو بھینس کو شامل ہے ۔
(26) علامہ ابن حزم فرماتے ہیں :
مسألة : الجواميس صنف من البقر [ المهلي بالآثار 89/4 ]
مسئلہ بھینسیں گائے کی ایک قسم ہیں ۔
(27) فقہ انسائیکلو پیڈیا کویت میں ہے :
الجواميس جمع جاموس وهو نوع من البقر [الموسوية الفقهيته الكويتية 81/5 ، حاثيه 3 ]
جوامیس : جاموس کی جمع ہے ، اور وہ گائے کی ایک قسم ہے ۔
(28) شیخ سید سابق فرماتے ہیں :
و بهيمة الأنعام هي : الابل والبقر ومنه الجاموس والغنم [ فقہ الستہ 272/3 ]
بہیمۃ الانعام : اونٹ ، گائے اور اسی میں سے بھینس ہے ، اور بکری ہے ۔
(29) الفقہ المیسر کے مولفین لکھتے ہیں :
والبقر يشمل الجاموس أيضا ، فهو نوع من البقر [ الفقه الميسر فى ضوء الكتاب والسبيه 1 / 134 ]
اور گائے بھینس کو بھی شامل ہے ، کیونکہ وہ گائے کی ایک قسم ہے ۔
(30) شیخ ابومالک کمال بن السید سالم فرماتے ہیں :
إن الجاموس صنف من البقر بالإجماع [صحيح فقه السنته و أدلته و توضيح مذاهب الأئمة 2/ 35 ]
بھینس بالا جماع گائے کی ایک قسم ہے ۔
یہ بطور مثال علماء امت کی چند تصریحات ہیں ، ورنہ اس قسم کی تصریحات و توضیحات بے شمار ہیں ۔