عورتوں کا اپنے بال کاٹنا، اونچی ایڑی والے جوتے پہننا اور میک اپ کرنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

(الف) خوبصورتی کے لئے شادی شدہ یا کنواری نوجوان لڑکی کے لئے کندھوں تک بال کاٹنے کا کیا حکم ہے ؟
(ب) کم یا زیادہ اونچی ایڑی والی جوتی پہننے کا کیا حکم ہے ؟
(ج) خاوند کے لئے میک اپ کرنے کا کیا حکم ہے ؟

جواب

(الف) اگر کوئی عورت اپنے بال اس انداز سے کاٹے جس سے مردوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہو تو یہ حرام اور کبیرہ گناہ ہے اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دوسرے سے مشابہت اختیار کرنے والے مردوں اور عورتوں پر لعنت فرمائی ہے اور اگر مردوں سے مشابہت نہ ہوتی ہو تو اس کے متعلق علماء کے تین اقوال ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ یہ جائز ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں۔ دوسرا فریق اس کے حرام ہونے کا حکم لگاتا ہے جبکہ تیسرا قول یہ ہے کہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا مشہور مذہب یہ ہے کہ ایسا کرنا مکروہ ہے۔
اور حقیقت تو یہ ہے کہ غیر مسلم لوگوں کی تمام عادات کو اپنا لینا ہمارے شایان شان نہیں۔ ہمارا مشاہدہ ہے کہ آج سے کچھ عرصہ پہلے تک عور تیں بالوں کی کثرت اور لمبائی پر فخر کیا کرتی تھیں۔ اب انہیں کیا ہو گیا ہے کہ وہ غیر ممالک سے درآمد شدہ ایک عادت کی طرف بھاگے جا رہی ہیں۔ میں ہر نئی چیز کا منکر نہیں ہوں، لیکن میں اس چیز کا ضرور انکار کروں گا جو ہمارے معاشرے کو درآمد شدہ عادات و اطوار کے رنگ میں ڈھال دے۔
(ب) اونچی جوتی اگر معمول سے ہٹ کر ہو، بے پردگی، عورت کی نمائش اور لوگوں کو متوجہ کرنے کا باعث ہو تو ایسی جوتی کا پہننا ناجائز ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ [ 33-الأحزاب:33]
”اور قدیمی جاہلیت کے زمانے کی طرح اپنے بناؤ سنگار کا اظہار نہ کرو۔“
ہر وہ چیز جو عورت کی بے پردگی، نمائش اور مصنوعی حسن کی وجہ سے دوسری عورتوں میں سے امتیاز کا سبب ہو وہ حرام اور ناجائز ہے۔ باقی رہا میک اپ کرنا جیسا کہ ہونٹ اور رخسار وغیرہ کا سرخ کرنا تو خاص طور پر شادی شدہ عورت کے لئے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ وہ مصنوعی حسن جو بعض عورتیں ابرو کے بال اکھاڑ کر یا انہیں باریک کر کے اپناتی ہیں تو ایسا کرنا حرام ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بال اکھاڑنے والی اور ایسا کروانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔ اسی طرح خوبصورتی کے لئے دانتوں کو باریک کرنا بھی حرام ہے اور ایسا کرنے والا ملعون ہے۔
[شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے