رسائل و جرائد اور فلموں میں عورتوں کی تصاویر دیکھنا
یہ تحریر علمائے حرمین کے فتووں پر مشتمل کتاب 500 سوال و جواب برائے خواتین سے ماخوذ ہے جس کا ترجمہ حافظ عبداللہ سلیم نے کیا ہے۔

سوال :

کیا کسی رسالہ یا فلم میں عورت کی ننگی تصویریں دیکھنا جائز ہے ؟

جواب :

کسی اجنبی عورت کی ننگی تصویر دیکھنا جائز نہیں ہے۔ جن رسائل و مجلات اور فلموں میں ایسی تصویریں موجود ہوں ان کا خریدنا بھی ناجائز ہے بلکہ ان کا تو جلانا واجب ہے تاکہ منکرات اور فواحش اپنے اسباب کے وجود کی بنا پر عام نہ ہو سکیں۔
[شیخ ابن جبرین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے