جرابوں پر مسح
چمڑے اور کپڑے یعنی جراب دونوں پر مسح جائز ہے۔
✿ شریح بن ہانی فرماتے ہیں :
میں نے علی رضی اللہ عنہ سے موزوں پر مسح کرنے کی مدت کے متعلق پوچھا تو آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافر کے لیے تین دن تین رات جب کہ مقیم کے لیے ایک دن ایک رات مقرر فرمائی ہے۔
(مسلم: الطہارہ : 276)
✿ سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
میں ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا میں نے وضو کے وقت چاہا کہ آپ کے موزے اتار دوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ان کو رہنے دو میں نے ان کو طہارت کی حالت میں پہنا تھا اور آپ نے ان پر سع کیا۔
(بخاری: الوضو: 206)
✿ ابن قدامہ کہتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا جرابوں پر مسح کے جواز پر اجماع ہے۔
(مغنی لابن قدامہ :332)
✿ سعد بن وقاص رضی اللہ عنہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور عمرو بن امیہ رضی اللہ عنہ جرابوں پر مسح کرتے تھے۔
(ابن ابی شیبہ: 173)
پگڑی پر مسح
✿ عمر و بن امیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پگڑی پر مسح کیا۔
(بخاری: الوضو: 205)