الحاد کوئی نئی بات نہیں
الحاد کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ ایک قدیم یونانی فلسفے سے جڑا ہوا غلط نظریہ ہے، جس کا ذکر خود قرآن کریم میں بھی ملتا ہے:
أَمْ خُلِقُوْا مِنْ غَيْرِ شَيْءٍ أَمْ هُمُ الْخَالِقُوْنَ(۳۵)
"کیا وہ بغیر کسی خالق کے پیدا ہوئے ہیں، یا وہ خود اپنے خالق ہیں؟” (سورہ الطور: 35)
یہ آیات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ لا مذہبیت ایک پرانی سوچ ہے جو ہمیشہ سے انسان کو حیرت اور شک میں مبتلا کرتی آئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انکار کرنے والوں کو ان کی اصل حقیقت سے آگاہ کیا ہے۔
سائنسی نظریات اور الحاد
جدید سائنسی تحقیق نہ تو خدا کے وجود کو ثابت کرتی ہے اور نہ ہی اس کا انکار کرتی ہے۔ اس لئے یہ کہنا کہ مذہب کا انکار صرف سائنس کی بنیاد پر کیا جا سکتا ہے، ایک غلط اور غیر منطقی بات ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ سائنسی نظریات اکثر بدلتے رہتے ہیں اور سائنس مذہب یا خدا کے معاملات میں قطعی کوئی حتمی فیصلہ نہیں دے سکتی۔
دعوت دین اور رد الحاد
رد الحاد یا لا مذہبیت کا جواب دینا ہمیشہ سے ایک اہم فریضہ رہا ہے۔ آج کے جدید تعلیم یافتہ طبقے کو یہ مسئلہ خاص طور پر متاثر کر رہا ہے، جس کی وجہ سے اس کی اہمیت اور زیادہ بڑھ گئی ہے۔ نوجوان طبقہ جو فرقہ وارانہ حد بندیوں سے ہٹ کر دین کی دعوت کے میدان میں سرگرم ہے، ان کی کوششیں قابل تعریف ہیں لیکن ان میں دینی علوم اور اصول دعوت کا فہم کم نظر آتا ہے۔
دعوت کے اصول اور مدارج
قرآن کریم ہمیں دعوت کے مدارج بتاتا ہے:
ادْعُ إِلٰی سَبِيْلِ رَبِّکَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ ۖ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِيْ هِيَ أَحْسَنُ
(سورہ النحل: 125)
"اپنے رب کے راستے کی طرف حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ بلاؤ، اور ان سے بہترین انداز میں بحث کرو۔” یہاں تین اہم مراحل کا ذکر کیا گیا ہے:
- حکمت: فلسفہ اور دینی اسرار کو سمجھ کر پیش کرنا۔
- موعظت حسنہ: اچھی نصیحت کے ذریعے دلوں کو مائل کرنا۔
- مجادلہ: بہترین اور مؤثر طریقے سے مناظرہ کرنا۔
دینی علم کی اہمیت
حضرت مولانا مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ دعوت کے لئے بنیادی طور پر دو اصول اہم ہیں: حکمت اور موعظت۔ تاہم، اگر مجادلے کی ضرورت پیش آئے تو وہ بھی احسن انداز میں ہونا چاہئے تاکہ دعوت کا مقصد پورا ہو سکے۔
سائنسی علوم اور ایمان
سائنس اور دین کی تعلیمات میں ایک بڑا فرق یہ ہے کہ دینی علوم انسان کے روحانی پہلو کی اصلاح کے لئے ہیں جبکہ سائنسی علوم کا تعلق دنیاوی اور مادی زندگی سے ہے۔ سائنسی ایجادات کا فائدہ یہ ہے کہ یہ اللہ کی قدرت کی نشانیوں کو ظاہر کرتی ہیں اور مومن کے ایمان کو مزید پختہ کرتی ہیں، لیکن ایک ملحد کے لئے یہ ایمان کی راہ نہیں بنتی۔
خلاصہ
آج کے دور میں دین کی دعوت میں کامیابی کے لئے دین کے بنیادی اصولوں کا علم اور اس پر عمل ضروری ہے۔ صرف منطقی دلیل کافی نہیں بلکہ ایمان کی وہ کیفیت ضروری ہے جو دوسروں کے دلوں پر اثر ڈالے۔