امام مسجد کے کردار کی خرابی اور اس کی امامت کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، کتاب الصلاۃ، جلد 1، ص 222

سوال

ایک امام مسجد کا سالا ایک عورت کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے آیا ہے، اور امام مذکور بھی اس معاملے میں شریک ہے۔ وہ دونوں اس عورت کے ساتھ رہتے ہیں اور امام نے ان کی رہائش کا بھی انتظام کیا ہے۔ کیا ایسا امام امامت کے لائق ہے؟

جواب

اگر یہ واقعہ درست ہے اور امام صاحب اس جرم میں شریک ہیں، تو وہ سخت گناہ گار اور فاسق ہیں۔ ایسا شخص ہرگز لائق امامت نہیں ہے۔ اسلام میں امام کا کردار نہایت پاکیزہ اور دیانت دار ہونا چاہیے، اور جو شخص ایسے سنگین گناہوں میں ملوث ہو، اسے فوراً امامت سے ہٹا دینا واجب ہے۔

جب تک امام صاحب سچے دل سے توبہ نہ کریں اور عورت کو اس کے حق دار (خاوند) کے پاس واپس نہ کریں، اور ان کی اصلاح کے واضح آثار نہ دکھائی دیں، تب تک انہیں دوبارہ امامت کے منصب پر مقرر نہیں کیا جا سکتا۔

حوالہ: (فقیر محمد یوسف دہلوی، مدرسہ امینیہ دہلی)
(محمد کفایت اللہ، دہلی)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!