نماز عصر اور جنازہ نماز کا ترتیب وار حکم
ماخوذ: قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل, جلد 02

سوال

اگر نماز عصر کی جماعت تیار ہو اور اسی دوران ایک جنازہ آ جائے، تو پہلے کون سی نماز ادا کی جائے؟ نماز عصر یا جنازہ؟

جواب

الحمد للہ! اس مسئلے میں فقہاء کی رائے یہ ہے کہ نماز عصر کو جنازہ پر مقدم کرنا بہتر ہے۔ نماز عصر فرض عین ہے، یعنی ہر بالغ مسلمان پر اسے وقت پر ادا کرنا لازمی ہے، جبکہ جنازہ کی نماز فرض کفایہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ اگر کچھ لوگ جنازہ ادا کر لیں، تو باقی لوگوں سے یہ ذمہ داری ساقط ہو جاتی ہے۔

➊ فقہی دلیل:

فقہی اصول کے مطابق، فرض عین کو فرض کفایہ پر مقدم کرنا افضل ہے۔ اس لیے، نماز عصر کو وقت پر ادا کرنا زیادہ بہتر ہے، کیونکہ عصر کی نماز کا وقت محدود ہوتا ہے اور اس کی قضا سے بچنا ضروری ہے۔ اس کے برعکس، جنازہ کی نماز فرض کفایہ ہونے کی وجہ سے کچھ لوگوں کے ادا کرنے سے یہ ذمہ داری پوری ہو جاتی ہے۔

➋ حدیث اور فقہی اصول:

فقہاء نے اس اصول پر زور دیا ہے کہ:
◄ فرض عین (ہر فرد پر لازم) نماز کو پہلے ادا کرنا افضل ہے۔
◄ فرض کفایہ (جیسے جنازہ) کو بعد میں ادا کرنا جائز ہے، لیکن اگر جنازہ کی نماز پہلے ادا کی جائے تو یہ بھی شرعاً درست ہے۔

"نماز عصر پہلے پڑھیں تو بہتر ہے۔ جنازہ کی نماز پہلے پڑھنا منع نہیں ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ نماز عصر فرض عین ہے اور جنازہ فرض کفایہ ہے۔ اس لیے فرض عین کو مقدم رکھنا چاہیے۔”
(فتاویٰ ثنائیہ، جلد اول، صفحہ 741)​۔

➌ مزید وضاحت:

جنازہ کی نماز میں جلدی کرنا سنت ہے، تاہم یہ اس بات پر منحصر ہے کہ فرض نمازوں کا وقت گزرنے کا اندیشہ نہ ہو۔ چونکہ نماز عصر کا وقت محدود ہوتا ہے، اس لیے اسے پہلے ادا کرنا افضل ہے، تاکہ فرض عین کی ادائیگی میں کوئی کمی نہ ہو۔

➍ خلاصہ:

◄ نماز عصر (فرض عین) کو جنازہ کی نماز (فرض کفایہ) پر مقدم رکھنا زیادہ بہتر اور مستحب ہے۔
◄ اگر جنازہ کی نماز کو پہلے ادا کر لیا جائے تو یہ بھی جائز ہے، لیکن فقہی اصولوں کے مطابق، فرض عین کی نماز کو وقت پر ادا کرنا اولیٰ ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے