سوال
کیا قرآن مجید کو سات قراءات میں پڑھا جا سکتا ہے؟ اور اگر ایسا ممکن ہے تو پھر ہم صرف ایک قراءت میں کیوں پڑھتے ہیں؟
جواب
الحمد للہ! قرآن مجید کو سات نہیں بلکہ دس قراءات میں پڑھا جا سکتا ہے، اور یہ سب قراءات صحیح، متواتر اور قرآن کا حصہ ہیں۔ آپ جو بھی قراءت پڑھیں گے، وہ قرآن ہی ہو گی اور آپ کو قرآن پڑھنے کا ثواب ملے گا۔
➊ صرف ایک قراءت کیوں پڑھتے ہیں؟
آج بھی دنیا میں صرف ایک نہیں بلکہ چار روایات میں قرآن پڑھا اور پڑھایا جا رہا ہے:
◄ روایت قالون
◄ روایت ورش
◄ روایت دوری
◄ روایت حفص
ہر ملک میں مخصوص روایت کے مطابق قرآن مجید کی تعلیم دی جاتی ہے اور انہی روایات کے مطابق قرآن مجید شائع بھی کیا جاتا ہے۔ مجمع ملک فہد نے ان چاروں روایات میں قرآن طبع کیا ہے۔
➋ عوام کی لاعلمی
بدقسمتی سے عام لوگوں میں قراءات کے بارے میں آگاہی کی کمی ہے، جس کی وجہ سے بعض لوگ قراءات کا انکار کر دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ قراءات کا انکار درحقیقت قرآن کا انکار ہے، اور ایسا شخص دائرہ اسلام سے خارج سمجھا جاتا ہے۔
➌ مزید مطالعہ کے لئے
علم قراءات کے حوالے سے ماہنامہ رشد نے تین خاص شمارے شائع کیے ہیں، جن میں قراءات کے مسائل کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے:
◄ ماہنامہ رشد کا علم قراءات نمبر (حصہ اول)
◄ ماہنامہ رشد کا علم قراءات نمبر (حصہ دوم)
◄ ماہنامہ رشد کا علم قراءات نمبر (حصہ سوم)
خلاصہ
قراءات قرآنیہ کا انکار قرآن مجید کے انکار کے مترادف ہے، اور اس کی تفصیلات کے لیے علم قراءات کے ماہرین سے رجوع کرنا مفید ہے۔