نزولِ عیسیٰ علیہ السلام: وضاحت اور سوالات کے جوابات
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

ایک نئی جماعت "الْمُسْلِمِیْن” کی طرف سے نزولِ عیسیٰ علیہ السلام پر چند سوالات پیش کیے گئے ہیں۔ براہ کرم، ان سوالات کے جوابات فراہم کریں۔

جواب

عیسیٰ علیہ السلام کا نزول: نبی، رسول یا امتی؟

مسیح عیسیٰ علیہ السلام کا نزول نبی، رسول اور محمد ﷺ کے امتی کی حیثیت سے ہوگا۔ قرآن کریم میں ان کے نبی ہونے کا ذکر موجود ہے، جیسا کہ سورہ النساء اور سورہ المائدہ میں بیان ہوا ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام نبی ہونے کے باوجود، نبی آخر الزماں محمد ﷺ کی امت میں شامل ہوں گے اور ان کی شریعت پر عمل پیرا ہوں گے۔

کیا امتی کو ایمان لانے کی دعوت دینا حق ہے؟

عیسیٰ علیہ السلام امتی اور نبی دونوں حیثیتیں رکھتے ہیں۔ ان کا لوگوں کو ایمان کی دعوت دینا نبی اور رسول کی حیثیت سے ہوگا، نہ کہ بطور عام امتی۔ اس کی مثال حضرت ہارون اور حضرت لوط علیہما السلام ہیں، جو اپنے وقت کے نبی بھی تھے اور اپنے رسول کی امت میں شامل بھی تھے۔

کیا قرآن مجید میں امتی پر ایمان لانے کی دعوت دی گئی ہے؟

قرآن میں عمومی طور پر ایمان اللہ اور اس کے رسولوں پر لانے کی دعوت دی گئی ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ان کے رسول اور نبی ہونے کی تائید میں ہے اور ان کی دعوت نبی کی حیثیت سے ہی ہوگی، لیکن وہ نبی آخر الزماں ﷺ کے امتی بھی ہوں گے۔

عیسیٰ علیہ السلام کا نزول بطور امتی یا نبی: کیا نبوت کا انکار ہوگا؟

عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے وقت انہیں امتی ماننا ان کی نبوت کا انکار نہیں ہوگا۔ وہ نبی و رسول ہیں اور قیامت کے قریب ان کا نزول ہوگا، لیکن نبی آخر الزماں محمد ﷺ کی شریعت کے مطابق عمل کریں گے۔ اس سے ان کی نبوت کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

عیسیٰ علیہ السلام نبی ہوں گے یا محمد ﷺ آخری نبی؟

عیسیٰ علیہ السلام کی نبوت محمد ﷺ کی بعثت سے پہلے تھی اور ان کا نزول آخری نبی کی حیثیت سے نہیں ہوگا۔ نبی کریم ﷺ آخری نبی ہیں، جیسا کہ قرآن اور حدیث میں واضح ہے۔ عیسیٰ علیہ السلام کی حیثیت نزول کے وقت بھی نبی آخر الزماں کی اتباع میں ہوگی۔

نزولِ عیسیٰ علیہ السلام اور خاتم النبیین کا مفہوم؟

نبی کریم ﷺ کی حدیث «فَإِنِّیْ آخِرُ الْأَنْبِیَاء لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ» کا مفہوم یہ ہے کہ ان کے بعد کسی نئے نبی کی بعثت نہیں ہوگی۔ عیسیٰ علیہ السلام نبی کے طور پر دوبارہ نہیں آئیں گے بلکہ وہ اپنی پہلے سے موجود نبوت کی حیثیت سے آئیں گے اور امت محمدیہ کا حصہ بنیں گے۔

عیسیٰ علیہ السلام کا آسمانوں پر اٹھایا جانا: اللہ کی نعمت؟

عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر اٹھایا جانا اور نزول ایک عظیم نعمت ہے۔ قرآن میں اللہ کی نعمتوں کے ذکر میں ہر نعمت کا تفصیلی ذکر نہیں ہوتا، اس لیے رفع اور نزول کے ذکر نہ ہونے سے ان کی نفی نہیں ہوتی۔ قرآن میں کئی مقامات پر مختلف انبیاء کی نعمتوں کا ذکر کیا گیا ہے، اور مسیح علیہ السلام کا آسمان پر اٹھایا جانا بھی ایک نعمت ہے۔

نتیجہ

مسیح علیہ السلام کا نزول عقیدۂ اسلامی کا حصہ ہے، جیسا کہ قرآن و حدیث میں بیان ہوا ہے۔ نزول مسیح علیہ السلام کسی بھی طرح سے نبی کریم ﷺ کی خاتم النبیین کی حیثیت کو متاثر نہیں کرتا۔ عیسیٰ علیہ السلام کی نبوت پہلے سے ہی ثابت ہے اور ان کا نزول نبی محمد ﷺ کے امتی کے طور پر ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1