مولوی کون ہے؟
مولوی کون ہے؟ یہ سوال معاشرتی اور مذہبی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ کیا مولوی آسمان سے اترتا ہے یا زمین سے اگتا ہے؟ ہم میں سے ہی کوئی بچہ، جو ہماری نظروں کے سامنے پروان چڑھتا ہے، اچانک مولوی کا روپ دھار لیتا ہے۔ کچھ لوگ اسے مقدس بنا کر منبر پر بٹھا دیتے ہیں، تو کچھ لوگ اسے طنزیہ ناموں سے نوازتے ہیں اور لعنت و ملامت کا نشانہ بناتے ہیں۔ بعض کے نزدیک مولوی شیطان ہے، تو بعض کے نزدیک فرشتوں سے بھی اونچا۔
مولوی کی حقیقت
آخر مولوی ہے کیا؟ کیا یہ کوئی لقب ہے، نام ہے، عزت ہے، یا پھر دشنام؟ کیا مولوی صرف فتوے دینے والا، حلوہ کھانے والا، دین کو بیچنے والا، اور چندے لینے والا شخص ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ مولوی معاشرے کا ایک مظلوم کردار ہے، جو دشمنوں کی نفرت اور اپنوں کی سنگدلی کا شکار ہے۔ لوگ اپنی ناکامیوں کا بوجھ مولوی کے سر ڈال کر خود کو بری الذمہ سمجھ لیتے ہیں۔
مولوی معاشرے کی تخلیق
مدرسوں میں ٹاٹ پر بیٹھ کر دین سیکھنے اور سکھانے والا مولوی، جو چندے کے تھوڑے سے پیسوں پر گزارا کرتا ہے، یا وہ مولوی جو بڑی بڑی گاڑیوں میں سفر کرتا ہے اور اعلیٰ طعام کھاتا ہے، دونوں ہی ہماری اپنی تخلیق ہیں۔ جیسا معاشرہ ہو گا، ویسا ہی مولوی ہو گا۔ اگر ہم سچے ہیں تو ہمارا مولوی سچا ہوگا، اور اگر ہم جھوٹے ہیں تو ہمارا مولوی بھی جھوٹا ہوگا۔
مولوی کی قربانی اور اپنوں کی بے توجہی
مولوی وہ بچہ ہے جو غربت کی وجہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کر سکتا، یا وہ جو استطاعت کے باوجود دنیاوی تعلیم میں ناکام رہتا ہے۔ یہ قال اللہ و قال الرسول کرنے والی مخلوق اپنوں کی بے توجہی اور غیروں کے طنز کا شکار ہے۔ لیکن اس کے باوجود، یہ مولوی ہی ہیں جن کے ذریعے دین آج بھی زندہ ہے۔ آج بھی، جب دنیا کے بہت سے حصوں میں مولویوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ان کے لیے کوئی آواز اٹھانے والا نہیں، کوئی ان کی مدد کو تیار نہیں۔
مولوی کا مقام: نہ تقدس نہ ذلت
مولوی کو نہ تو غیر معمولی تقدس کے منبر پر بٹھانا چاہیے اور نہ ہی اسے ذلت کا طوق پہنانا چاہیے۔ یہ ہماری اپنی قوم کا حصہ ہیں، ان کی ضرورت ہمیشہ سے ہمیں رہی ہے۔
قوم کے لیے پیغام
اے متذبذب قوم! فیصلہ کرو کہ مولوی کو قبول کرو گے یا چھوڑ دو گے، دین کو اپناؤ گے یا چھوڑ دو گے۔
خلاصہ
➊ مولوی معاشرتی کردار ہے جو معاشرتی رویوں کا عکاس ہے۔
➋ لوگ مولوی کو اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
➌ مولوی دین کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
➍ معاشرتی رویے مولوی کی شخصیت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
➎ قوم کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مولوی اور دین کو کس نظر سے دیکھتی ہے۔